|
کینیڈا میں پولیس نے بھارت کے علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے الزام میں چوتھے شخص کو گرفتار کیا ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق پولیس نے چوتھے شخص کی گرفتاری کی تصدیق ہفتے کو کی ہے۔
ہردیپ سنگھ نجر کے کینیڈا میں قتل کے بعد کینیڈا اور بھارت میں سفارتی تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے اور دونوں ممالک کے تعلقات میں اب بھی کشیدگی برقرار ہے۔
قبل ازیں کینیڈا کی پولیس نے ریاست البرٹا کے شہر ایڈمنٹن سے رواں ماہ ہی تین بھارتی شہریوں کو گرفتار کیا تھا۔
پولیس نے ان گرفتار افراد پر ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ تحقیقات بھی کی جا رہی ہیں کہ ان افراد کا بھارت کی حکومت سے کسی قسم کا تعلق تو نہیں ہے۔
پولیس کی تحقیقاتی ٹیم نے ہفتے کو بھی اعلان کیا ہے کہ اس نے ایک 22 سالہ نوجوان امن دیپ سنگھ کو گرفتار کیا ہے اور اس پر قتل میں ملوث ہونے اور ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی سازش کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
پولیس ٹیم کے مطابق امن دیپ سنگھ پہلے ہی غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے جرم میں حراست میں ہے۔
گزشتہ برس جون میں کینیڈا میں قتل ہونے والے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا الزام کینیڈا نے بھارت پر عائد کیا تھا۔
بھارت نے نجر پر دہشت گردی سے تعلق کا الزام لگایا تھا لیکن اس کے قتل میں خود کے ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا تھا۔
کینیڈین وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے ستمبر 2023 میں پارلیمنٹ میں اپنے جارحانہ خطاب میں بھارت کو اس قتل کا ذمے دار ٹھہرایا تھا جس پر بھارت نے بھی سخت ردِعمل دیا تھا۔
یہ بھی جانیے
نئی دہلی:کینیڈا نے سکھ رہنماکے قتل میں بھارت کےملوث ہونے کے کوئی ثبوت پیش نہیں کیےامریکہ میں سکھ رہنما کے قتل کا مبینہ منصوبہ؛ کب کیا ہوا؟ کیا امریکہ میں قائم سکھ گروپ "سکھ فارجسٹس "خالصتان کے بارے غیر سرکاری ریفرنڈم کرائے گا؟سکھ رہنما کا قتل، بھارت اور کینیڈاکے درمیان تنازعہ کیوں بنا؟اس معاملے پر کینیڈا اور بھارت کے درمیان سفارتی کشیدگی میں اضافہ ہو گیا تھا اور دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے سینئر سفارت کاروں کو ملک سے بے دخل کر دیا تھا۔
خالصتان تحریک کے اہم رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو 18 جون 2023 کو کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا میں قتل کر دیا گیا تھا۔
(اس رپورٹ میں معلومات خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے شامل کی گئی ہیں۔)