شمالی کورین نیوز ایجنسی کے مطابق میرل نیومین کو غلطی ماننے اور معافی مانگنے کے بعد انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہا کیا گیا۔
واشنگٹن —
کوریا جنگ میں حصہ لینے والے 85سالہ سابق امریکی میرل نیومین جو شمالی کوریا کی قید میں تھے، سان فرانسسکو پہنچ گئے ہیں۔
میرل نیومین کو رواں برس اکتوبر میں شمالی کوریا میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ ایک ٹور گروپ کے ساتھ شمالی کوریا کے دورے سے واپسی پر جہاز پر سوار تھے۔ انہیں جہاز سے اتار لیا گیا تھا۔
میرل نیومین کی گرفتاری کے چند روز بعد شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی پر ایک وڈیو شائع کی گئی۔ اس وڈیو میں میرل نیومین کو معافی نامہ پڑھتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ اس وڈیو میں میرل نیومین نے کورین جنگ کے دوران جرائم کا اعتراف کیا۔ یہ واضح نہیں کہ معافی نامہ انھوں نے خود تحریر کیا تھا یا یہ بیان ان سے زبردستی پڑھوایا گیا۔
شمالی کورین نیوز ایجنسی کے مطابق میرل نیومین کو غلطی ماننے اور معافی مانگنے کے بعد انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہا کیا گیا۔
امریکی محکمہ ِ خارجہ کی ترجمان میری ہارف نے ہفتے کے روز میرل نیومین کی رہائی کو ایک مثبت اقدام قرار دینے کے ساتھ ساتھ شمالی کوریا پر زور دیا کہ وہ امریکی کوریائی باشندے کینتھ بے کو بھی رہا کریں جو گذشتہ ایک برس سے شمالی کوریا کی قید میں ہے۔
اس موقع پر امریکی محکمہ ِ خارجہ کی ترجمان میری ہارف نے سوئیڈن کی حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا جس نے شمالی کوریا میں امریکہ کی ترجمانی کی۔ واضح رہے کہ شمالی کوریا میں امریکی سفارتخانہ موجود نہیں۔
میرل نیومین کی رہائی کی خبر پر امریکی نائب صدر جو بائیڈن نے، جو اس وقت جنوبی کوریا کے دورے پر ہیں، اس خبر کا خیر مقدم کیا اور کینتھ بے کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔
میرل نیومین کو رواں برس اکتوبر میں شمالی کوریا میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ ایک ٹور گروپ کے ساتھ شمالی کوریا کے دورے سے واپسی پر جہاز پر سوار تھے۔ انہیں جہاز سے اتار لیا گیا تھا۔
میرل نیومین کی گرفتاری کے چند روز بعد شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی پر ایک وڈیو شائع کی گئی۔ اس وڈیو میں میرل نیومین کو معافی نامہ پڑھتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ اس وڈیو میں میرل نیومین نے کورین جنگ کے دوران جرائم کا اعتراف کیا۔ یہ واضح نہیں کہ معافی نامہ انھوں نے خود تحریر کیا تھا یا یہ بیان ان سے زبردستی پڑھوایا گیا۔
شمالی کورین نیوز ایجنسی کے مطابق میرل نیومین کو غلطی ماننے اور معافی مانگنے کے بعد انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہا کیا گیا۔
امریکی محکمہ ِ خارجہ کی ترجمان میری ہارف نے ہفتے کے روز میرل نیومین کی رہائی کو ایک مثبت اقدام قرار دینے کے ساتھ ساتھ شمالی کوریا پر زور دیا کہ وہ امریکی کوریائی باشندے کینتھ بے کو بھی رہا کریں جو گذشتہ ایک برس سے شمالی کوریا کی قید میں ہے۔
اس موقع پر امریکی محکمہ ِ خارجہ کی ترجمان میری ہارف نے سوئیڈن کی حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا جس نے شمالی کوریا میں امریکہ کی ترجمانی کی۔ واضح رہے کہ شمالی کوریا میں امریکی سفارتخانہ موجود نہیں۔
میرل نیومین کی رہائی کی خبر پر امریکی نائب صدر جو بائیڈن نے، جو اس وقت جنوبی کوریا کے دورے پر ہیں، اس خبر کا خیر مقدم کیا اور کینتھ بے کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔