نگراں وزیر اعظم نے صدر زرداری سے مختصر ملاقات بھی کی جس میں صاف اور شفاف انتخابات کے انعقاد پر بات چیت کی گئی۔
اسلام آباد —
جسٹس ریٹائرڈ میر ہزار خان کھوسو نے پیر کو بطور نگراں وزیر اعظم اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔
وہ ملک کے چھٹے نگراں وزیر اعظم ہیں اور صدر آصف علی زرداری نے اُن سے حلف
لیا۔
حلف برداری کی اس تقریب میں سابق وزائے اعظم راجہ پرویز اشرف اور یوسف رضا گیلانی کے علاوہ دیگر سیاسی شخصیات، اراکین سینیٹ اور غیر ملکی سفیروں سمیت اعلٰی فوجی و سول عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔
نگراں وزیر اعظم نے صدر زرداری سے مختصر ملاقات بھی کی جس میں صاف اور شفاف انتخابات کے انعقاد پر بات چیت کی گئی۔
بعد میں جب میر ہزار خان کھوسو وزیر اعظم ہاؤس پہنچے تو اُن سے عملے کا تعارف کروایا گیا اور اُنھیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
پاکستان کے الیکشن کمیشن نے اتوار کو دو روزہ مشاورت کے بعد حکومت اور حزب اختلاف کی طرف سے نگراں وزیر اعظم کے لیے نامزد چار شخصیات میں سے میر ہزار کھوسو کا بطور عبوری وزیر اعظم انتخاب کیا تھا۔
جس کے بعد میر ہزار کھوسو نے اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ امن و امان کی صورت حال یقیناً ایک بڑا چیلنج ہے جس کے لیے وہ نگراں صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
’’کوشش کروں گا کہ بہترین لوگ ہوں جو مجھے مدد دیں، الیکشن کمیشن کا ساتھ دوں گا اور کو شش کروں گا کہ شفاف انتخابات ہوں اور اچھے آدمی آئیں۔‘‘
آئین میں حال ہی میں کی گئی ترمیم کے مطابق پہلی مرتبہ نگراں وزیراعظم کا انتخاب کیا گیا، پہلے مرحلے میں وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان عبوری وزیراعظم کے لیے کسی نام پر عدم اتفاق کے بعد آٹھ رکنی پارلیمانی کمیٹی کو یہ ذمہ داری سونپی گئی لیکن جب وہ بھی کسی نتیجے پر نا پہنچی تو آخری مرحلے میں الیکشن کمیشن نے جسٹس ریٹائرڈ میر ہزار خان کھوسو کو نگراں وزیراعظم مقرر کیا۔
پاکستان میں آئندہ عام انتخابات 11 مئی کو ہوں گے جس کے لیے الیکشن کمیشن شیڈول جاری کر چکا ہے اور سیاسی جماعتوں نے اپنی انتخابی مہم بھی شروع کر رکھی ہے۔
وہ ملک کے چھٹے نگراں وزیر اعظم ہیں اور صدر آصف علی زرداری نے اُن سے حلف
لیا۔
حلف برداری کی اس تقریب میں سابق وزائے اعظم راجہ پرویز اشرف اور یوسف رضا گیلانی کے علاوہ دیگر سیاسی شخصیات، اراکین سینیٹ اور غیر ملکی سفیروں سمیت اعلٰی فوجی و سول عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔
نگراں وزیر اعظم نے صدر زرداری سے مختصر ملاقات بھی کی جس میں صاف اور شفاف انتخابات کے انعقاد پر بات چیت کی گئی۔
بعد میں جب میر ہزار خان کھوسو وزیر اعظم ہاؤس پہنچے تو اُن سے عملے کا تعارف کروایا گیا اور اُنھیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
پاکستان کے الیکشن کمیشن نے اتوار کو دو روزہ مشاورت کے بعد حکومت اور حزب اختلاف کی طرف سے نگراں وزیر اعظم کے لیے نامزد چار شخصیات میں سے میر ہزار کھوسو کا بطور عبوری وزیر اعظم انتخاب کیا تھا۔
جس کے بعد میر ہزار کھوسو نے اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ امن و امان کی صورت حال یقیناً ایک بڑا چیلنج ہے جس کے لیے وہ نگراں صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
’’کوشش کروں گا کہ بہترین لوگ ہوں جو مجھے مدد دیں، الیکشن کمیشن کا ساتھ دوں گا اور کو شش کروں گا کہ شفاف انتخابات ہوں اور اچھے آدمی آئیں۔‘‘
آئین میں حال ہی میں کی گئی ترمیم کے مطابق پہلی مرتبہ نگراں وزیراعظم کا انتخاب کیا گیا، پہلے مرحلے میں وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان عبوری وزیراعظم کے لیے کسی نام پر عدم اتفاق کے بعد آٹھ رکنی پارلیمانی کمیٹی کو یہ ذمہ داری سونپی گئی لیکن جب وہ بھی کسی نتیجے پر نا پہنچی تو آخری مرحلے میں الیکشن کمیشن نے جسٹس ریٹائرڈ میر ہزار خان کھوسو کو نگراں وزیراعظم مقرر کیا۔
پاکستان میں آئندہ عام انتخابات 11 مئی کو ہوں گے جس کے لیے الیکشن کمیشن شیڈول جاری کر چکا ہے اور سیاسی جماعتوں نے اپنی انتخابی مہم بھی شروع کر رکھی ہے۔