امریکہ کے وزیرِ دفاع ایش کارٹر بحیرہ جنوبی چین میں ایک امریکی جنگی بحری جہاز کا دورہ کریں گے جس کا مقصد علاقے کی سلامتی کے لیے امریکی عزم کا اظہار ہے۔
جمعہ کو منیلا میں امریکہ اور فلپائن کی مشترکہ فوجی مشقوں کی اختتامی تقاریب کے موقع پر کارٹر نے اعلان کیا کہ "آج میں بحیرہ جنوبی چین میں محو سفر طیارہ بردار جہاز یو ایس ایس جان سی اسٹینس کا دورہ کروں گا جس کے بعض اہلکاروں نے یہاں ان مشقوں میں بھی حصہ لیا تھا۔"
ان کا کہنا تھا کہ خطے میں سلامتی آکسیجن کی طرح ہے کہ اگر یہ موجود ہو تو اس طرف توجہ نہیں جاتی۔ لیکن ان کے بقول "اگر آپ کے لیے یہ (آکسیجن) ناکافی ہو تو آپ اس کے علاوہ کچھ اور نہیں سوچ سکتے۔"
کارٹر نے کہا کہ امریکہ اور فلپائن کی اختتام پذیر مشقوں جیسی سرگرمیاں خطے میں سلامتی کے تحفظ کے لیے اہم ہیں۔
جمعرات کو انھوں نے انکشاف کیا تھا کہ امریکی فوج جزائر پر اپنی موجودگی میں اضافہ کر رہی ہے۔
بحیرہ جنوبی چین میں مختلف جزائر اور علاقوں کی ملکیت کے معاملے پر خطے کے ممالک کے چین سے تنازعات چل رہے ہیں جو کہ اس پورے سمندر پر اپنا حق جتاتا ہے۔
اس خطے میں واقع امریکی بحری جہاز پر وزیردفاع کا یہ دوسرا دورہ ہو گا۔ گزشتہ نومبر میں انھوں نے یو ایس ایس تھیوڈور روزویلٹ کا دورہ کیا تھا جو کہ بورنیو کے شمال مغرب میں محو سفر تھا۔
بیجنگ نے احتجاج کرتے ہوئے جمعہ کو کہا کہ امریکہ بحیرہ جنوبی چین میں اس کے جغرافیائی حریفوں کی حمایت کرتے ہوئے "یکطرفہ نقطہ نظر" اپنائے ہوئے ہے۔ اس کے بقول اس کے علاقوں کے دفاع کا عزم کسی صورت متزلزل نہیں ہوگا۔