ترکی نے 40 روز بعد چودہ سال سے کم عمر کے بچوں کو بدھ کے روز گھر سے باہر نکلنے کی اجازت دی، جس کے بعد پارک اور باغ باغیچے بچوں سے بھر گئے اور پرندوں کی آوازوں کے ساتھ اُن کی آوازوں سے زندگی مسکرانے لگی۔
خبر رساں ادارے، ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، حکومت نےکرونا وائرس کی وجہ سے لگائی گئی چند پابندیوں میں نرمی پیدا کرتے ہوئے اپنی نو عمر آبادی کو صبح گیارہ بجے سے لے کر سہ پہر تین بجے تک باہر نکلنے کی اجازت دی۔
پندرہ سے بیس سال کے نوجوانوں کو جمعے کے روز چند گھنٹوں کیلئے باہر نکلنے کی اجازت ہو گی۔ پکی اور زیادہ عمر کےلوگوں کو دس مئی کو سات ہفتوں میں پہلی بار باہر نکلنے دیا گیا تھا۔
دارالحکومت، انقرہ کے سوان پارک میں ماسک پہنے بچے اپنی اپنی باری سے جھولے لیتے رہے۔ پارک کے ساتھ والی سڑک پر پولیس اور لوگ سماجی فاصلے برقرار رکھنے کی تلقین کرتے نظر آئے۔
زیدہ ازمیر اپنی آٹھ سالہ بچی زینب کو لیکر پارک میں آئی تھیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ آج بہت ہی شاندار موسم ہے۔ ہم سب گھروں پر سخت اکتائے ہوئے تھے۔ اس لئے یہ بچوں کو باہر لیکر آنے کا اچھا موقع تھا۔
تاہم، انھوں نے کہا کہ انہیں تھوڑی سی پریشانی اس بات سے ہوئی کہ پارک میں رش ان کی توقع سے زیادہ تھا۔
شہر کے برلیک مہالیسی علاقے میں دو بچے اپنے سکوٹر دوڑا رہے تھے۔، جبکہ قریب کی مسجد کے مینار کے لاؤڈ سپیکر سے اعلان کیا جا رہا تھا کہ موسم بہار کی آمد اور اچھے موسم سے دھوکا نہ کھائیں، کیونکہ وبا کا خطرہ ابھی ٹلہ نہیں ہے۔
حکومت نے زندگی معمول پر لانے کیلئے ایک منصوبہ پیش کیا ہے جس کے تحت پیر کے روز شاپنگ مال اور بال کاٹنے والی دکانیں کھول دی گئی ہیں۔ گزشتہ چند دنوں سے کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں کمی ہوئی ہے۔
تاہم، حکومت کا کہنا ہے کہ اگر کرونا وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد میں پھر سے اضافہ ہوا، تو حکومت زیادہ سخت اقدامات نافذ کرے گی۔
اسی دوران، ایک وکیل نےدی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ اس نے ایک نجی کمپنی کی طرف سے چین پر مقدمہ دائر کیا ہے، کیونکہ کرونا وائرس کی وبا پھیلنے کی وجہ سے کمپنی کو مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
وکیل میلہی اکُرت کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی عالمی وبا چین سے شروع ہوئی۔ اس لئے اس پر مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔ چین کے خلاف ترکی میں یہ پہلا کمرشل مقدمہ ہے۔ وکیل نے کمپنی کا نام بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ مزید کمپنیاں بھی اِسی نوعیت کے مقدمات دائر کرنے کی تیاری کر رہی ہیں۔
ترکی میں اس وقت کرونا وائرس کے ایک لاکھ چالیس ہزار کیس ہیں، اور اب تک اس سے پھیلنے والی بیماری سے چار ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔