دنیا کی طاقت ور ترین خلائی دوربین کا افتتاح

یہ دوربین سطحِ سمندر سے پانچ ہزار میٹر بلند ایک ایسے مقام پر نصب کی گئی ہے جہاں ہوا میں نمی کا تناسب اور فضا کے ابر آلود ہونے کے امکانات خاصے کم ہیں۔
جنوبی امریکہ کے ملک چلی میں دنیا کی طاقت ور ترین خلائی دوربین نے کام شروع کردیا ہے۔ اس دوربین کی تعمیر و تنصیب گزشتہ 20 سال سے جاری تھی اور اس پر ایک ارب 30 کروڑ ڈالر لاگت آئی ہے۔

چلی کے صدر سباستین پنیرا نے بدھ کو اس دوربین کا افتتاح کیا جسے 'اے ایل ایم اے' یا 'ایٹاکاما لارج ملی میٹر/سب ملی میٹر ایرے' کا نام دیا گیا ہے۔

یہ دوربین سطحِ سمندر سے پانچ ہزار میٹر بلند ایک ایسے مقام پر نصب کی گئی ہے جہاں ہوا میں نمی کا تناسب اور فضا کے ابر آلود ہونے کے امکانات خاصے کم ہیں۔

دوربین کے افتتاح کے موقع پر اپنے خطاب میں صدر پنیرا نے اسے اپنے ملک کے لیے ایک بڑا اعزاز قرار دیا۔

انہوں نے دوربین کی تیاری میں مدد دینے والے سائنس دانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی طاقت ور ترین خلائی دوربین کی تنصیب کے بعد چلی بجا طور پر دنیا کا "فلکی دارالخلافہ" بن گیا ہے۔

اس دوربین کی مدد سے ماہرینِ فلکیات اور سائنس دانو ں کی خلا کی گہرائیوں میں جھانکنے اور کائنات کے پوشیدہ اسرار کا کھوج لگانے کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا اور وہ کائنات میں ستاروں، سیاروں اور کہکشائوں کی پیدائش اور ان سے جنم لینے والی گیسوں اورذرات کا سراغ لگاسکیں گے۔

مذکورہ دوربین کا کچھ تعمیراتی کام اب بھی جاری ہے جو 2013ء کے اختتام تک مکمل ہوگا۔ اپنی تکمیل کے بعد 'اے ایل ایم اے' کل 66 ڈش اینٹینوں پر مشتمل ہوگی جنہیں اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ وہ روشنی کے سفر کو ریکارڈ کرسکیں۔

یہ ٹیلی اسکوپ ایک بین الاقوامی منصوبے کے تحت چلی میں نصب کی گئی ہے جس کے لیے وسائل شمالی امریکہ، یورپ اور مشرقی ایشیا کے کئی ملکوں نے فراہم کیے ہیں۔ اس دوربین کا انتظام بھی وسائل فراہم کرنے والے ملکوں پر مشتمل ایک کنسورشیم کے پاس ہوگا۔