بیجنگ میں امریکی کاروباری شخصیات کے ایک گروپ سے خطاب میں مسٹر بائیڈن نے کہا کہ چین کے صدر ژی جنگپنگ سے ملاقات میں اس معاملے پر انھوں نے ’’سیدھی‘‘ بات کی۔
امریکہ کے نائب صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ مشرقی بحیرہ چین میں بیجنگ کی طرف سے وضع کی جانے والی نئی فضائی حدود خطے میں ’’قابل ذکر خدشات‘‘ کا باعث بنی ہے۔
جمعرات کو بیجنگ میں امریکی کاروباری شخصیات کے ایک گروپ سے خطاب میں مسٹر بائیڈن نے کہا کہ چین کے صدر ژی جنگپنگ سے ملاقات میں اس معاملے پر انھوں نے ’’سیدھی‘‘ بات کی۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان بدھ کو پانچ گھنٹوں سے زائد وقت تک ملاقات ہوئی جس میں مسٹر بائیڈن نے نئے فضائی زون سے متعلق واشنگٹن کے ’’واضح موقف اور توقعات‘‘ سے آگاہ کیا۔
امریکی حکام کے مطابق صدر ژی بھی خطے میں تنازع اور فضائی حدود پر چین کے موقف سے متعلق واضح تھے۔
امریکہ چین کی طرف سے گزشتہ ماہ وضع کردہ دفاعی شناخت کی فضائی حدود کو مسترد کر چکا ہے۔ اس حدود میں وہ علاقے بھی شامل ہیں جن کی ملکیت کا دعویدار امریکی کا اہم اتحادی جاپان ہے۔
بائیڈن کا کہنا تھا کہ چین کو ’’حادثاتی تنازعات اور غلط اندازوں کے خطرے کو کم کرنے‘‘ کے لیے ضرور اقدامات کرنے چاہیئں اور وہ کشیدگی کو بڑھانے کے لیے کوئی قدم اٹھا نہ اٹھائے۔
توقع کی جارہی ہے کہ فضائی حدود کا معاملہ نائب امریکی صدر کے دورہ چین کے دوران ہونے والی ملاقاتوں میں غالب موضوع رہے گا۔ جمعرات کو ان کی ملاقات چینی وزیراعظم لی کیچیانگ سے ہو رہی ہے۔
بعد ازاں مسٹر بائیڈن جنوبی کوریا روانہ ہو جائیں گے جو پہلے ہی اس فضائی حدود پر اپنے تحفظات ظاہر کر چکا ہے۔ سیول امریکی رہنما کا دورہ ایشیا کا آخری پڑاؤ ہے۔
جمعرات کو بیجنگ میں امریکی کاروباری شخصیات کے ایک گروپ سے خطاب میں مسٹر بائیڈن نے کہا کہ چین کے صدر ژی جنگپنگ سے ملاقات میں اس معاملے پر انھوں نے ’’سیدھی‘‘ بات کی۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان بدھ کو پانچ گھنٹوں سے زائد وقت تک ملاقات ہوئی جس میں مسٹر بائیڈن نے نئے فضائی زون سے متعلق واشنگٹن کے ’’واضح موقف اور توقعات‘‘ سے آگاہ کیا۔
امریکی حکام کے مطابق صدر ژی بھی خطے میں تنازع اور فضائی حدود پر چین کے موقف سے متعلق واضح تھے۔
امریکہ چین کی طرف سے گزشتہ ماہ وضع کردہ دفاعی شناخت کی فضائی حدود کو مسترد کر چکا ہے۔ اس حدود میں وہ علاقے بھی شامل ہیں جن کی ملکیت کا دعویدار امریکی کا اہم اتحادی جاپان ہے۔
بائیڈن کا کہنا تھا کہ چین کو ’’حادثاتی تنازعات اور غلط اندازوں کے خطرے کو کم کرنے‘‘ کے لیے ضرور اقدامات کرنے چاہیئں اور وہ کشیدگی کو بڑھانے کے لیے کوئی قدم اٹھا نہ اٹھائے۔
توقع کی جارہی ہے کہ فضائی حدود کا معاملہ نائب امریکی صدر کے دورہ چین کے دوران ہونے والی ملاقاتوں میں غالب موضوع رہے گا۔ جمعرات کو ان کی ملاقات چینی وزیراعظم لی کیچیانگ سے ہو رہی ہے۔
بعد ازاں مسٹر بائیڈن جنوبی کوریا روانہ ہو جائیں گے جو پہلے ہی اس فضائی حدود پر اپنے تحفظات ظاہر کر چکا ہے۔ سیول امریکی رہنما کا دورہ ایشیا کا آخری پڑاؤ ہے۔