لیو پنگ، ویی ژونگپنگ اور لی سنہوا کے خلاف عدالتی کارروائی سخت حفاظتی انتظامات میں جنوبی صوبہ جیاگژی میں ہوئی۔
چین میں بداعنوانی کے خلاف سرگرم تین مقامی کارکنوں کے خلاف پیر سے قانونی چارہ جوئی کا آغاز ہو گیا ہے اور یہ عدالتی کارروائی مخالفین سے متعلق حکومت کی عدم براداشت کو اجاگر کرتی ہے۔
لیو پنگ، ویی ژونگپنگ اور لی سیہوا کے خلاف عدالتی کارروائی سخت حفاظتی انتظامات میں جنوبی صوبہ جیانگشی میں ہوئی جہاں انھوں نے اپریل میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔
تینوں افراد پر غیر قانونی اجتماع، عوامی مقام پر نقص امن کے لیے لوگوں کو اکٹھا کرنا اور قانون کو نقصان پہچانے کی غرض سے ’’شرانگیز گروہ‘‘ کے استعمال کے الزامات کا سامنا ہے۔
یہ چینی باشندے ’’نیو سیٹیزنز موؤمنٹ‘‘ نامی تحریک کا حصہ ہیں جو سرکاری عہدیداروں سے ان کے ذاتی اثاثوں کو افشاں کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔ اس تحریک کے تقریباً ایک درجن سے زائد کارکنوں کو حالیہ مہینوں میں حراست میں لیا جا چکا ہے۔
امریکہ میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے ان تینوں افراد کے خلاف کارروائی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اس بات کی مظہر ہے کہ حکومت اس چینی تنظیم سے متعلق افراد سے کیسا رویہ اپنائے ہوئے ہے۔
چینی صدر نے سرکاری سطح پر بدعنوانی کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔
وہ متنبہ کر چکے ہیں کہ بدعنوانی کا معاملہ کمیونسٹ پارٹی کے اقتدار کے لیے خطرہ ثابت ہو سکتا ہے۔ تاہم بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ مارچ میں اقتدار سنبھالنے کے بعد انھوں نے رشوت ستانی کے خلاف محض علامتی کوششیں کی ہیں۔
لیو پنگ، ویی ژونگپنگ اور لی سیہوا کے خلاف عدالتی کارروائی سخت حفاظتی انتظامات میں جنوبی صوبہ جیانگشی میں ہوئی جہاں انھوں نے اپریل میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔
تینوں افراد پر غیر قانونی اجتماع، عوامی مقام پر نقص امن کے لیے لوگوں کو اکٹھا کرنا اور قانون کو نقصان پہچانے کی غرض سے ’’شرانگیز گروہ‘‘ کے استعمال کے الزامات کا سامنا ہے۔
یہ چینی باشندے ’’نیو سیٹیزنز موؤمنٹ‘‘ نامی تحریک کا حصہ ہیں جو سرکاری عہدیداروں سے ان کے ذاتی اثاثوں کو افشاں کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔ اس تحریک کے تقریباً ایک درجن سے زائد کارکنوں کو حالیہ مہینوں میں حراست میں لیا جا چکا ہے۔
امریکہ میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے ان تینوں افراد کے خلاف کارروائی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اس بات کی مظہر ہے کہ حکومت اس چینی تنظیم سے متعلق افراد سے کیسا رویہ اپنائے ہوئے ہے۔
چینی صدر نے سرکاری سطح پر بدعنوانی کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔
وہ متنبہ کر چکے ہیں کہ بدعنوانی کا معاملہ کمیونسٹ پارٹی کے اقتدار کے لیے خطرہ ثابت ہو سکتا ہے۔ تاہم بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ مارچ میں اقتدار سنبھالنے کے بعد انھوں نے رشوت ستانی کے خلاف محض علامتی کوششیں کی ہیں۔