نئے سال کے ساتھ آسیان کی تجارتی برادری کا آغاز


نیا سال دنیا کی سب سے بڑی تجارتی برادریوں میں سے ایک کے افتتاح کے ساتھ شروع ہوا ہے۔

جمعے کے روز سے جنوب مشرقی ایشیائى ملکوں کی انجمن یا آسیان کے چھ بانی ملکوں اور چین نے اُس معاہدے پر عمل درآمد شروع کردیا ہے جس کے تحت ان ملکوں کے درمیان 90 فیصد درآمدی اور برآمدی اشیا پر محصولات کو ختم کردیا جائے گا۔

اس نئى تجارتی برادری کا باضابطہ نام ’چین، آسیان آزاد تجارت کا خطّہ‘ ہے، اور یہ چین، برونائى، انڈونیشیا، ملائشیا، فلی پینز، سنگا پور اور تھائى لینڈ پر مشتمل ہے۔اس تجارتی برادری کے رُکن ملکوں میں لگ بھگ ایک ارب 90 کروڑ لوگ بستے ہیں اور یوں آبادی کے لحاظ سے یہ دنیا میں سب سے بڑا تجارتی بلاک ہے۔

چین اور آسیان کے رکن ملکوں کے درمیان متوقع تجارت کی مالیت تقریباً 200 ارب ڈالر ہے۔

آزاد تجارت کے ابتدائى معاہدے پر 2002 میں دستخط کیے گئے تھے۔آسین کے نئے رُکن برما،، کمبوڈیا، لاؤس اور ویت نام اگلے پانچ برسوں میں رفتہ رفتہ اس معاہدے میں شامل ہو جائیں گے۔