صدر ہو جنتاؤ کا کہنا تھا کہ بدعنوانی کی مخالفت اور ایک ایماندار حکومت کی تشکیل کمیونسٹ پارٹی کا واضح موقف رہا ہے۔
چین کے صدر ہو جنتاؤ نے خبردار کیا ہے کہ کمیونسٹ پارٹی میں بدعنوانی حکومت پر پارٹی کی گرفت کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے۔
یہ انتباہ انھوں نے بیجنگ میں کمیونسٹ جماعت کی کانگریس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس اجلاس میں پارٹی کی قیادت نئے رہنماؤں کے حوالے کی جائے گی۔
’’بدعنوانی کی مخالفت اور ایک ایماندار حکومت کی تشکیل پارٹی کا واضح موقف رہا ہے اور یہی سب سے اہم سیاسی معاملہ لوگوں کی توجہ کا مرکز رہا ہے۔ اگر ہم اس معاملے (بدعنوانی) کو ٹھیک طریقے سے حل نہیں کریں گے تو پارٹی کے لیے نقصان دہ اور یہاں تک کہ پارٹی کی بربادی اور ریاست کے ختم ہونے کا سبب بن سکتا ہے۔‘‘
گریٹ ہال آف چائنا میں منعقدہ اس اجلاس میں تقریباً دو ہزار سے زائد مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے صدر ہو کا کہنا تھا کہ پارٹی ’’ یہ امر یقینی بنائے کہ قانون کے سامنے سب برابر ہیں۔‘‘
انھوں نے بے دخل کیے جانے والے سینیئر سیاستدان بوژلائی کا تذکرہ نہیں کیا جن پر بھاری رشوت لینے کے الزامات ہیں اور جنہوں نے ایک برطانوی کاروباری شخص کے قتل میں ملوث اپنی بیوی کو بچانے کی بھی کوشش کی۔ ان واقعات نے اعلیٰ سطح پر بدعنوانی اور پارٹی میں اندرونی خلفشار کا پردہ چاک کر دیا ہے۔
ایک ہفتے تک جاری رہنے والے کانگریس کے اجلاس میں توقع ہے کہ مسٹر ہو پارٹی کی سربراہی نائب صدر زی جنپنگ کو سونپ کر دستبردار ہو جائیں گے، جو آئندہ مارچ میں صدارت سنبھالیں گے۔
نئے رہنماؤں کو سرکاری سطح پر بدعنوانی، غربت اور امارت کے درمیان بڑھتے ہوئےفرق جیسے معاملات پر غیر معمولی عوامی غصے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یہ انتباہ انھوں نے بیجنگ میں کمیونسٹ جماعت کی کانگریس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس اجلاس میں پارٹی کی قیادت نئے رہنماؤں کے حوالے کی جائے گی۔
’’بدعنوانی کی مخالفت اور ایک ایماندار حکومت کی تشکیل پارٹی کا واضح موقف رہا ہے اور یہی سب سے اہم سیاسی معاملہ لوگوں کی توجہ کا مرکز رہا ہے۔ اگر ہم اس معاملے (بدعنوانی) کو ٹھیک طریقے سے حل نہیں کریں گے تو پارٹی کے لیے نقصان دہ اور یہاں تک کہ پارٹی کی بربادی اور ریاست کے ختم ہونے کا سبب بن سکتا ہے۔‘‘
گریٹ ہال آف چائنا میں منعقدہ اس اجلاس میں تقریباً دو ہزار سے زائد مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے صدر ہو کا کہنا تھا کہ پارٹی ’’ یہ امر یقینی بنائے کہ قانون کے سامنے سب برابر ہیں۔‘‘
انھوں نے بے دخل کیے جانے والے سینیئر سیاستدان بوژلائی کا تذکرہ نہیں کیا جن پر بھاری رشوت لینے کے الزامات ہیں اور جنہوں نے ایک برطانوی کاروباری شخص کے قتل میں ملوث اپنی بیوی کو بچانے کی بھی کوشش کی۔ ان واقعات نے اعلیٰ سطح پر بدعنوانی اور پارٹی میں اندرونی خلفشار کا پردہ چاک کر دیا ہے۔
ایک ہفتے تک جاری رہنے والے کانگریس کے اجلاس میں توقع ہے کہ مسٹر ہو پارٹی کی سربراہی نائب صدر زی جنپنگ کو سونپ کر دستبردار ہو جائیں گے، جو آئندہ مارچ میں صدارت سنبھالیں گے۔
نئے رہنماؤں کو سرکاری سطح پر بدعنوانی، غربت اور امارت کے درمیان بڑھتے ہوئےفرق جیسے معاملات پر غیر معمولی عوامی غصے کا سامنا کرنا پڑے گا۔