ایک نئی رپورٹ سے ظاہر ہوا ہے کہ چین 2015ء تک امریکہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے انٹرنیٹ صارفین کی سب سے بڑی مارکیٹ کا درجہ حاصل کرسکتا ہے۔
بوسٹن کنسلٹنگ گروپ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین میں انٹرنیٹ سے منسلک کاروبار کا دائرہ نمایاں طورپر بڑھ رہاہے کیونکہ اس ملک میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد بہت زیادہ ہے اور اس کے ساتھ ساتھ سامان بھیجنے اور صارفین کو مصنوعات کی جانب راغب کرنے کے اخراجات بھی نمایاں طور پر کم ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2006ء میں شہری علاقوں میں رہنے والے 10 فی صد سے بھی کم چین کے باشندے آن لائن خریداری کرتے تھے ، جب کہ اس رجحان میں اضافے کے پیش نظر یہ امکان موجود ہے کہ 2015ء تک یہ تعداد 44 فی صد تک بڑھ جائے گی۔
رپورٹ میں یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ 2015ء تک چین کے زیادہ تر باشندے آن لائن خریداریوں پر اوسطاً 980 ڈالر سالانہ صرف کریں گے ، جو آج کے مقابلے میں دگنا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کے حوالے سے یہ چیز تعجب خیز ہے اچھے اسٹوروں میں جانے والے صارفین کے مقابلے میں انٹرنیٹ کے ذریعے خریداری کرنے والوں کی تعداد بڑھ چکی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ کے ذریعے فروخت ہونے والی تقریباً ایک چوتھائی اشیاء ایسی ہیں جو اپنے جحم کے باعث عام اسٹوروں پر صارفین کے لیے دستیاب نہیں ہیں۔