چین کی ایک عدالت نے ملک کے ایک سابق اعلیٰ ترین سکیورٹی عہدیدار زو یانگ کانگ کو بدعنوانی کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق زو سب سے اعلیٰ چینی عہدیدار ہیں جن پر گزشتہ تین دہائیوں کے دوران بدعنوانی کے تحت مقدمہ چلایا گیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی شینخوا نے جمعرات کو بتایا کہ زو نے اس جرم کا اعتراف اس مقدمے کے دوران کیا جس کی سماعت ایک خفیہ اور بند کمرے میں ہوئی اور بتایا جاتا ہے کہ وہ عدالت کی طرف سے دی گئی سزا کے خلاف اپیل نہیں کریں گے۔
72 سالہ سابق سکیورٹی سربراہ پر گزشتہ ماہ رشوت ستانی، اختیارات کا ناجائز استعمال اور سرکاری راز افشا کرنے کی فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ تاہم جمعرات کو ان کی سزا کے اعلان تک ان کے مقدمے کی تاریخ اور مقام ایک راز تھا۔
زو چین کی نیشنل پیڑولیم کمپنی کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں اورایک وقت میں وہ چین کی سب سے اعلیٰ پولٹ بیورو کی قائمہ کمیٹی کے رکن بن گئے اور جوں جوں ان کے عہدے بڑھتے گئے وہ زیادہ طاقت اور دولت حاصل کرتے گئے۔
زو کو گزشتہ سال کے اواخر میں گرفتار کیا گیا اور ان کی کیمونسٹ جماعت کی رکنیت بھی ختم کر دی گئی۔ چین کے صدر شی جنپنگ کی طرف سے شروع کی گئی انسداد بدعنوانی کی مہم کے تحت چین میں کم سے کم 50 اعلیٰ اور کئی دوسرے چھوٹے عہدیداروں کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جا چکا ہے۔