تبت کے تقریباً 100 افراد نے حکومت کے طرز حکمرانی کے خلاف احتجاج کے طور پر 2009ء میں خود کو آگ لگا کر خود کشی کی تھی۔
چین نے تبت کے دو باشندوں کو حکومت کے خلاف احتجاج کے طور پر لوگوں کو خودکشی پر اکسانے کے جرم میں سزا سنائی ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے ژنہوا کے مطابق 40 سالہ لورینگ کونچینگ کو عمر قید جب کہ ان کے 31 سالہ بھتیجے لورینگ ٹریسنگ کو 10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
ژنہوا کے مطابق ان دونوں افراد نے آٹھ لوگوں کو خود سوزی پر اکسایا، جن میں سے تین نے خود کو آگ لگائی اور 2012ء میں انتقال کر گئے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق دیگر افراد نے یا تو خود ہی اپنا ارادہ ترک کر دیا یا اُنھیں پولیس نے ایسا کرنے سے باز رکھا۔
تبت کے تقریباً 100 افراد نے حکومت کے طرز حکمرانی کے خلاف احتجاج کے طور پر 2009ء میں خود کو آگ لگا کر خود کشی کی تھی۔
حکومت خودکشی کو دہشت گردی قرار دے کر اس کی مذمت کرتی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ جلا وطن تبتی کارکن جو آزاد تبت کے لیے کام کر رہے ہیں وہ ملک میں آباد ایسے لوگوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں جو احتجاجاً خودکشی کرتے ہیں۔
احتجاجاً خودکشی کے ان واقعات کو روکنے کے لیے بیجنگ پر دباؤ رہا ہے کیوں کہ 2012ء کی آخری ششماہی میں ایسے واقعات میں تیزی دیکھنے میں آئی تھی۔
سرکاری خبر رساں ادارے ژنہوا کے مطابق 40 سالہ لورینگ کونچینگ کو عمر قید جب کہ ان کے 31 سالہ بھتیجے لورینگ ٹریسنگ کو 10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
ژنہوا کے مطابق ان دونوں افراد نے آٹھ لوگوں کو خود سوزی پر اکسایا، جن میں سے تین نے خود کو آگ لگائی اور 2012ء میں انتقال کر گئے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق دیگر افراد نے یا تو خود ہی اپنا ارادہ ترک کر دیا یا اُنھیں پولیس نے ایسا کرنے سے باز رکھا۔
تبت کے تقریباً 100 افراد نے حکومت کے طرز حکمرانی کے خلاف احتجاج کے طور پر 2009ء میں خود کو آگ لگا کر خود کشی کی تھی۔
حکومت خودکشی کو دہشت گردی قرار دے کر اس کی مذمت کرتی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ جلا وطن تبتی کارکن جو آزاد تبت کے لیے کام کر رہے ہیں وہ ملک میں آباد ایسے لوگوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں جو احتجاجاً خودکشی کرتے ہیں۔
احتجاجاً خودکشی کے ان واقعات کو روکنے کے لیے بیجنگ پر دباؤ رہا ہے کیوں کہ 2012ء کی آخری ششماہی میں ایسے واقعات میں تیزی دیکھنے میں آئی تھی۔