ایسے وقت جب ڈونلڈ ٹرمپ رپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار بننے کے قریب ہیں، چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ دونوں ممالک کے تعلقات کا ’’معقول اور معروضی‘‘ جائزہ لے۔
ٹرمپ نے چین کی تجارتی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے اس پر امریکہ کے ’ریپ‘ اور امریکی ملازمتیں چرانے کا الزام عائد کیا تھا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ہونگ لائی سے جب بدھ کو پوچھا گیا کہ کیا چینی حکام اس بات سے پریشان ہیں کہ ٹرمپ امریکہ کے اگلے صدر منتخب ہوں گے تو انہوں نے اس بات کا جواب دینے سے انکار کر دیا۔
مگر انہوں نے کہا کہ ’’یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہمارے باہمی مفادات اور دونوں کی جیت پر مبنی نتائج امریکہ اور چین کے درمیان اقتصادی تعاون اور تجارت کے خدوخال تشکیل دے رہے ہیں اور دونوں کے مفادات پورا کر رہے ہیں۔‘‘
چین امریکہ کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ چین کے وزیر خزانہ لو جیوی نے چینی درآمدات پر 45 فیصد تک ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دینے پر ٹرمپ کو ’’غیر منطقی‘‘ کہا۔
چین کے سرکاری خبر رساں ادارے شنخوا نے کہا کہ ٹرمپ بنیادی اقتصادیات کے بارے میں ’’غلط‘‘ ہیں اور ان پر ووٹروں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے چین کے خلاف سخت بیان بازی کا الزام عائد کیا۔