چین کے شہر ووہان میں زندگی معمول پر آںے لگی

ووہان

چین نے بدھ کو ووہان شہر میں جاری لاک ڈاون ختم کر دی ہے۔ اس شہر سے دنیا بھر میں کرونا وائرس کا پھیلاو شروع ہوا تھا جس نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا اور دنیا بھر کی معیشت اور معمولات زندگی بری طرح درہم برہم ہو کر رہ گئی تھیں۔ اس شہر میں اس موذی مرض میں مبتلا ہزاروں افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔

شہر کھلنے کے بعد معمولات زندگی اور معیشت کی بحالی کس طرح ہوتی ہے اس بات کا جائزہ پوری دنیا لے رہی ہے، تاکہ دس ہفتوں کے بعد کھلنے والے اس شہر کے تجربات اسے استفادہ کیا جاسکے۔

عالمگیر وبائی مرض کرونا کے ابتدائی مرکز ووہان میں حالات رفتہ رفتہ معمول پر آتے جا رہے ہیں۔ لازمی لاک ڈاون میں نرمی کے بعد شہریوں نے اطمینان کا سانس لیا ہے۔ پابندیاں رفتہ رفتہ اٹھائی جا رہی ہیں مگر شہر کی فضا اب بھی مغموم ہے۔

شہر میں ٹریفک ایک بار پھر رواں دواں ہے۔ عوام اس مرض کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کے سوگ میں اداس ہیں اور ان مریضوں کے لیے دعاگو ہیں جو ابھی تک پوری طرح صحت یاب نہیں ہوئے۔

ووہان شہر میں دوکانیں کھل گئی ہیں۔ معمول کی خریداری جاری ہے۔ آہستہ آہستہ لوگ کام پر بھی جانا شروع ہو گئے ہیں۔ تاہم، بعض لوگ اب بھی خوف زدہ ہیں اور سپر مارکٹ میں جانے سے کتراتے ہیں۔

چین کی حکومت کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے ایک کروڑ دس لاکھ آبادی والے اس شہر میں ڈھائی ہزار کے قریب لوگ ہلاک ہوئے، یعنی چین میں کل جتنی ہلاکتیں ہوئیں ان میں سے پچھتر فیصد یہاں کے شہری تھے۔ تاہم، بعض مغربی ملک ان اعداد و شمار پر شک کا اظہار کرتے ہیں۔