چین میں کرونا وائرس کی دوسری لہر کے خدشے کے پیشِ نظر ملک کے شمال مشرقی شہر جیلن کو بند کر دیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق جیلن شہر میں مقامی سطح پر کرونا وائرس کے پھیلنے کے بعد شہر کی سرحدیں بند کر دی گئی ہیں جب کہ تمام ٹرانسپورٹ کو بھی معطل کردیا گیا ہے۔
چالیس لاکھ سے زائد آبادی کے شہر جیلن کو کرونا وائرس کے دوبارہ پھیلاؤ کا ممکنہ مرکز قرار دیا جا رہا ہے۔
جیلن میں بدھ کو چھ لانڈری ورکرز میں کرونا وائرس کے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد اس لانڈری کے کرونا سے متاثرہ مزدوروں کی تعداد 21 ہو گئی ہے۔
مقامی حکومت نے شہر کے تمام سنیما، اِن ڈور جم، انٹرنیٹ کیفے اور تفریح کے تمام ذرائع کو فوری طور پر بند کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں جب کہ تمام میڈیکل اسٹورز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بخار اور اینٹی وائرل ادویات کی فروخت کے اعداد و شمار فراہم کریں۔
جیلن کے شہریوں کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ اگر وہ شہر سے باہر جانا چاہتے ہیں تو اُنہیں گزشتہ 48 گھنٹے کے دوران کرائے گئے کرونا ٹیسٹ کی رپورٹ جمع کرانا ہو گی جس کا منفی ہونا ضروری ہے۔
SEE ALSO: کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے باوجود کئی ملکوں کا پابندیوں میں نرمی پر غوریاد رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں چین کے شہر ووہان سے جنم لینے والے کرونا وائرس نے تاحال پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور اب تک لگ بھگ پونے تین لاکھ سے زائد افراد اس وبا سے ہلاک ہو چکے ہیں۔
چین نے حال ہی میں بڑی حد تک کرونا وائرس پر قابو پانے کا دعویٰ کرتے ہوئے ملک بھر میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ لیکن معمولاتِ زندگی کی بحالی کے بعد ملک میں کرونا وائرس کی دوسری لہر کے سر اٹھانے کے خدشات بھی ظاہر کیے جا رہے تھے۔
جیلن کے نائب میئر نے بدھ کو خبردار کیا ہے کہ شہر کی صورتِ حال انتہائی خراب اور پیچیدہ ہے۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کا اظہار بھی کیا ہے۔
سرکاری ٹی وی 'سی سی ٹی وی' کے مطابق جیلن شہر میں بدھ سے ٹرین سروس بھی بند کر دی گئی ہے۔