چین نے، جوپاکستان کو نیوکلیئر پاور مہیا کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے، کہا ہے کہ پاکستان کو ایک گیگا واٹ طاقت کا نیوکلیئر پلانٹ دینے کے لیے بات چیت جاری ہے، جو کہ اب تک پاکستان کو فروخت کیا جانے والا سب سے بڑا پلانٹ ہوگا۔
پاکستان پہلے ہی پنجاب میں چشمہ پر قائم ایک تنصیب پر چین کی نیشنل نیوکلیئر کارپوریشن(سی این این سی) کی طرف سے دستیاب کیا گیا300میگاواٹ کا پلانٹ چلا رہا ہے اور توقع ہے کہ اِس سال کے آخر تک دوسرا پلانٹ بھی کام کرنا شروع کر دے گا۔
امریکہ نے اُس وقت اپنی تشویش کا اظہار کیا تھا جب جون میں اعلان ہوا کہ چین چشمہ پلانٹ پر300میگاواٹ کے دو اضافی پلانٹ میسر کرنے کے لیے مالی امداد دیگا۔
پیر کے روز، سی این این سی کے نائب صدر قیو جیانگنگ نے بیجنگ میں بتایا کہ چین اِس وقت پاکستان کو ایک گیگاواٹ نیوکلیئر پلانٹ برآمد کرنے کے لیے بات چیت کر رہا ہے، جسے بجلی کی کمی کا دائمی مسئلہ درپیش ہے۔
فوری طور پر امریکہ یا بھارت کی طرف سے ردِ عمل سامنے نہیں آیا ۔ نیوکلیئر کے معاملے پر بھارت اور پاکستان رقابت کا شکار رہے ہیں۔
پاکستان، جس نے 1998ء میں نیوکلیئر ہتھیاروں کے پانچ کامیاب تجربوں کا اعلان کیا تھا، ابھی تک جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے پر دستخط نہیں کیے اور اُس پر جوہری تجارت کی پابندی عائد ہے۔
چین اِس وقت پاکستان کو ایک گیگاواٹ نیوکلیئر پلانٹ برآمدکرنے کےلیےبات چیت کر رہا ہے، جسے بجلی کی کمی کا دائمی مسئلہ درپیش ہے