مصر کے مسافر طیارے کا کوک پِٹ وائس ریکارڈر برآمد

فائل

طیارے کا ملبہ اور کاک پِٹ وائس ریکارڈر سمندر کی تہ سے دریافت ہوچکا ہے، جس سے یہ امید ہوچلی ہے کہ جیٹ طیارے کی پراسرار گمشدگی کی وجہ سامنے آجائے گی، جس واقعے میں تمام 66 افراد ہلاک ہوئے تھے

اہل خانہ کے ساتھ تعطیلات گزارنے نصر حماد اپنے آبائی وطن مصر جا رہی تھیں، جہاں وہ گذشتہ ماہ لاپتا ہوگئیں؛ اُس وقت جب مصری ایئرلائن کے مسافر طیارے کی پرواز 804 پیرس سے قاہرہ جاتے ہوئے بحیرہٴ روم میں گِر کر تباہ ہوئی۔

طیارے کا ملبہ اور کاک پِٹ وائس ریکارڈر سمندر کی تہ سے دریافت ہوچکا ہے، جس سے یہ امید ہوچلی ہے کہ جیٹ طیارے کی پراسرار گمشدگی کی وجہ سامنے آجائے گی، جس واقعے میں تمام 66 افراد ہلاک ہوئے۔

حماد کے بھائی، طارق نے ایک ٹیلی فون انٹرویو میں بتایا کہ ’’ہم تب تک یہ ثابت نہیں کرسکتے کہ یہ افراد ہلاک ہوئے، جو بات قانونی لوازمات کے حوالے سے لازم ہے۔ اُن کا خاندان بیوی اور پانچ بچوں پر مشتمل تھا۔

ہلاک ہونے والے اُن کے ایک اور دوست، محمود السید، جو اپنے تین بچوں سے ملنے کے لیے مصر کا سفر کر رہے تھے، اُنھوں نے شکایت کی کہ حکام نے سوگواران سے کہا ہے کہ ’’انتظار کرو کیا ہوتا ہے‘‘۔

دوست، عرفات نے کہا کہ ’’وہ اب جنت میں ہیں، میں بھی یہی سمجھتا ہوں۔ لیکن، ہمیں مستقل انتظار کی اِس کیفیت میں کیوں ڈالا گیا ہے؟‘‘۔

سمندر کی تہ تک رسائی کی صلاحیت رکھنے والے جہاز نے متعدد اصل مقامات ڈھونڈ نکالے ہیں، اور برآمد کی تصاویر لی ہیں۔ اس بات کا اعلان اُس کمیٹی نے کیا جو مصر میں ایئربس اے320کا پتا لگانے کے کام پر مامور ہے۔

جمعرات کو حکام نے اعلان کیا کہ کاک پِٹ وائس ریکارڈر کو سمندر میں دیکھا گیا، جسے وہاں سے برآمد کیا گیا۔

’ایم وی جان لیتھرج‘ برطانوی ساختہ جہاز ہے جو سمندر کی تہ میں 6000 میٹر گہرائی میں جا کر تلاش کا کام کر سکتا ہے۔ حکام کے مطابق، اس سمندری جہاز میں تفتیش کاروں کا عملہ سوار تھا۔ یہ 1850 ٹن وزنی جہازبرطانیہ میں قائم ’گلوبل مارین سسٹمس‘ کی ملکیت ہے، جو پاناما کر پرچم بردار ہے (پچھلے رپورٹوں میں اِسے فرانسیسی جہاز قرار دیا گیا تھا)۔

ساتھ ہی، اب تک طیارے کی تباہی کا کوئی ممکنہ سبب معلوم نہیں ہوسکا، جس میں دہشت گردی کے عنصر کو بھی مسترد نہیں کیا جاسکتا۔