کامن ویلتھ ایوارڈ جیتنے والی گلالئی اسماعیل

گلالئی نے کہا ہے کہ اصل تبدیلی تب آئے گی جب نوجوان خواتین خود اپنے حقوق اور برابری کے لیے آواز اٹھائیں گی۔

نوجوان خواتین کو بااختیار بنانے اور مساوی صنفی حقوق کے حصول کے لیے خدمات انجام دینے پر 'کامن ویلتھ یوتھ ایوارڈ 2015ء' حاصل کرنے والی پاکستانی خاتون گلالئی اسماعیل نے اپنے ایوارڈ کو پاکستان کے تمام نوجوانوں سے منسوب کیا ہے۔

گلالئی نے کہا ہے کہ اصل تبدیلی تب آئے گی جب نوجوان خواتین خود اپنے حقوق اور برابری کے لیے آواز اٹھائیں گی۔

اٹھائیس سالہ گلالئی نے اپنی بہن صبا گل کے ساتھ مل کر ’’اویئر گرلز‘‘ یعنی "لڑکیوں کو شعور دو" کے نام سے ادارہ قائم کر رکھا ہے جس کے تحت وہ اسکولوں میں جا کر نوجوان لڑکیوں کو ان کے حقوق کے بارے میں آگاہی کی مہم چلاتی ہیں اور ساتھ ساتھ خواتین کے لیے مساوی مواقع کی جدوجہد کرتی ہے۔

لندن میں ایوارڈ وصول کرنے کے بعد گلالئی گل نے 'وائس آف امریکہ' سے گفتگو میں کہا کہ ان کا ایوارڈ ان تمام نوجوانوں کے نام ہے جو ان کے ساتھ مصروفِ عمل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد خیبر پختونخوا اور دیگر علاقوں کے نوجوانوں کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے جہاں سے وہ معاشرے میں تبدیلی کے لیے کردار ادا کر سکیں۔

تفصیلات اس آڈیو میں۔۔

Your browser doesn’t support HTML5

گلالئی اسماعیل