|
ویب ڈیسک _ امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ریاست پینسلوینیا میں ایک ریلی کے دوران قاتلانہ حملے کے بعد امریکی خفیہ سروس سے استفسار کیا جا رہا ہے کہ رائفل بردار حملہ آور کیسے اسٹیج کے قریب پہنچ گیا تھا۔
کانگریس کے ارکان سیکریٹ سروس سے اس سلسلے میں سماعتوں کے ذریعے جواب طلبی کی تیاری کر رہے ہیں جب کہ سیکریٹ سروس کی ڈائریکٹر کمبرلی چیٹل 22 جولائی کو ایک سماعت کے سامنے پیش ہو کر قانون سازوں کے سوالوں کے جواب دیں گی۔
واضح رہے کہ سیکریٹ سروس کی بنیادی ذمہ داری موجودہ اور سابق صدور، ان کے اہل خانہ اور امریکی حکومت کے دیگر اعلیٰ عہدیداروں کی حفاظت کرنا ہے۔
محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی سیکریٹ سروس کی نگرانی کرتا ہے۔ ادارے کے سربراہ آلے ہانڈرے میئرکاس نے ٹرمپ پر حملے کو ایجنسی کی ناکامی قرار دیا ہے۔
ایوانِ نمائندگان میں کمیٹی برائے نگرانی اور احتساب کے ری پبلکن چیئرمین جیمز کامر نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ ان کی کمیٹی امریکیوں کے سوالات کے جواب حاصل کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
عینی شاہدین اور جائے وقوعہ کی ویڈیو سے پتا چلتا ہے کہ ٹرمپ کے ریلی سے خطاب سے چند منٹ بعد ہی 20 سالہ حملہ آور تھامس میتھیو کروکس سیمی آٹومیٹک رائفل AR-15 لے کر چھت پر چڑھ گیا تھا۔
کروکس نے پوڈیم سے تقریباً 137 میٹر کے فاصلے پر شوٹنگ کی پوزیشن لی۔ حملہ آور کے پاس جو رائفل تھی اس سے 457 میٹر کی رینج سے مؤثر شوٹنگ کی جا سکتی ہے۔
ریلی کے شرکا نے جلسے پر مامور قانون نافذ کرنے والے افسروں کو حملے سے دو منٹ قبل حملہ آور کی عمارت پر موجودگی سے مطلع کر دیا تھا۔ تاہم، جائے وقوعہ پر چار نشانہ باز ٹیموں کی موجودگی کے باوجود حملہ آور سیکریٹ سروس کی جوابی کارروائی کا نشانہ بننے سے پہلے کئی گولیاں برسانے میں کامیاب ہوگیا تھا۔
Your browser doesn’t support HTML5
حملہ آور کی فائرنگ سے ٹرمپ کو دائیں کان پر ہلکے زخم آئے جب کہ ایک شخص ہلاک ہوا۔
ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے کہا ہے کہ کانگریس اس المیے کی پوری تحقیقات کرائے گی تاکہ اس بات کا تعین ہو سکے کہ اس موقع پر سکیورٹی میں کچھ خامیاں تو نہیں تھیں۔
ایوانِ نمائندگان کی انٹیلی جینس کمیٹی بھی متوقع طور پر اس واقعے کی تحقیقات کرے گی۔
SEE ALSO: ’سابق صدر پر قاتلانہ حملے کی سب کو مذمت کرنی چاہیے‘؛ صدر بائیڈن کا ڈونلڈ ٹرمپ سے رابطہسینیٹ کے ارکان بھی ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی جانچ پڑتال کریں گے۔
کمیٹی برائے ہوم لینڈ سیکیورٹی اور حکومتی امور نے اعلان کیا ہے کہ وہ بھی اس واقعے کی تحقیقات کرے گی۔
اس کے علاوہ سینیٹ میں جوڈیشری کمیٹی کے ری پبلکن ارکان نے چیئرمیں ڈربن سے ایک سماعت کرنے کی درخواست کی ہے۔