مریم نواز کی ارشد شریف سے متعلق ٹوئٹ: 'آپ سے یہ اُمید نہیں تھی'

پاکستانی صحافی ارشد شریف کی کینیا میں ہلاکت کا معاملہ پاکستان میں دو روز سے موضوعِ بحث ہے۔ ایک جانب جہاں حکومت نے اس معاملے کی عدالتی تحقیقات کا اعلان کیا ہے وہیں حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی ایک متنازع ٹوئٹ پر سوشل میڈیا پر سخت ردِعمل آ رہا ہے۔

منگل کی دوپہر ایک سوشل میڈیا صارف نے ارشد شریف کے تابوت کی ایک تصویر شیئر کی اور لکھا کہ ''یہ وہ شخص ہے جو کہتا تھا کہ نواز شریف نے اپنی مرحومہ ماں کو پارسل کیا اور دیکھیں اب یہ وقت خود اس اینکر پر بھی آ گیا۔''

مریم نواز نے ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ''اُنہیں یہ ری ٹوئٹ کرتے ہوئے اچھا نہیں لگ رہا۔ لیکن یہ پوری انسانیت کے لیے ایک پیغام ہے کہ ہم سب نے فنا ہونا ہے۔''

مریم نواز کی اس ٹوئٹ پر ارشد شریف کی بیوہ جویریہ صدیق نے اپنی اور ارشد شریف کی پرانی ٹوئٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بیگم کلثوم نواز کی بیماری کے دوران اُنہوں نے اور ارشد شریف نے اُن کی صحت یابی کے لیے دعائیں کیں۔ جب کلثوم نواز کا انتقال ہوا تو اس پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ لہذٰا مریم نواز کو اپنی ٹوئٹ پر شرم آنی چاہیے۔

پاکستان تحریکِ انصاف کی رہنما ملیکہ بخاری نے بھی مریم نواز کی ٹوئٹ پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ توقع نہیں تھی کہ آپ ارشد شریف کے بغض میں اتنا گر جائیں گی۔

تحریکِ انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے ارشد شریف کی کلثوم نواز سے متعلق ٹوئٹس کا مریم نواز کے ردِعمل سے موازنہ کرتے ہوئے لکھا کہ آج آپ نے اپنی اصلیت دکھا دی۔

ایک صارف مقدس فاروق اعوان نے ٹوئٹ کی کہ ایک صحافی اور پانچ بچوں کے باپ کے مبینہ قتل پر ایسا ردِعمل آپ کو زیب نہیں دیتا۔ اس سے بہتر تھا آپ خاموش رہتیں۔

سینئر صحافی ایاز خان نے بھی مریم نواز کی ٹوئٹ پر کہا کہ آپ سے اُمید نہیں تھی۔

دوسری جانب کچھ صارفین مریم نواز کی اس ٹوئٹ کی حمایت کرتے بھی دکھائی دے رہے ہیں۔

ایک صارف حسن سردار نے ٹوئٹ کی کہ مریم نواز کی ٹوئٹ پر تنقید کرنے والے وہی لوگ ہیں، جو بسترِ مرگ پر کلثوم نواز کی بیماری کا بھی مذاق اُڑاتے تھے۔

عدیلہ نامی صارف نے لکھا کہ آپ کو مسلم لیگ (ن) کی سیاست سے اختلاف ہو سکتا ہے، لیکن انسانیت بھی کوئی چیز ہوتی ہے۔ کوئی بھی اپنے پیاروں کی میت کو اکیلا روانہ نہیں کرنا چاہتا۔

خیال رہے کہ ارشد شریف کا شمار مسلم لیگ (ن) کی سیاست کے بڑے ناقدین میں ہوتا تھا۔ اپنے کئی ٹی وی ٹاک شوز کے دوران وہ مسلم لیگ (ن) خصوصاً شریف خاندان کو تنقید کا نشانہ بناتے تھے۔

رواں برس سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی حکومت تحریکِ عدمِ اعتماد کے نتیجے میں ختم ہونے کو ارشد شریف نے "رجیم چینج " سازش قرار دیا تھا جب کہ انہوں نے مسلم لیگ (ن) پر بھی اس سازش میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزامات عائد کیے تھے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما ان الزامات کی تردید کرتے رہے ہیں۔