یورپ کے ملک بیلجیم میں جمعے کے روز دو مہینوں سے جاری لاک ڈاؤن کے بعد جمعے کے روز اسکول کھل گئے اور بچوں کو ماسک لگائے، بیگ اٹھائے سکول جاتے دیکھا گیا۔
بیلجیم ایک کروڑ 15 لاکھ آبادی کا ملک ہے۔ اور یہ یورپی اقوام میں کرونا وائرس سے بری طرح متاثرہ ملکوں میں شامل ہے۔ بیلجیم نے مئی کے آغاز سے ہی بتدریج لاک ڈاؤن کی پابندیاں اٹھانا شروع کر دیں تھیں۔ تعلیمی اداروں کا کھولنا پابندیاں نرم کرنے کی جانب ایک اور قدم ہے۔
پرائمری اور سیکنڈری سکولوں سے کہا گیا ہے کہ وہ فائنل ایئر کی کلاسیں دوبارہ شروع کر سکتے ہیں۔ مگر انہیں سماجی فاصلے قائم رکھنے، ماسک پہننے اور ٹمپریچر باقاعدگی سے جانچنے کی سختی سے پابندی کرنا ہو گی۔ اور یہ کلاسیں محدود طالب علموں کے ساتھ شروع کی جا سکیں گی۔ کلاسوں کا آٖغاز اگلے ہفتے سے ہو گا۔ تاہم، کئی اسکولوں نے ریہرسل کے طور پر جمعے کے روز اپنے طالب علموں کو بلایا تھا۔
برسلز میں واقع نیلی میلبا پرائمری اسکول کی سات سالہ طالبہ لینا جب سکول پہنچی تو ایک ٹیچر نے، جس نے سفید ماسک پہنا ہوا تھا، اسکول کے احاطے میں داخل ہونے سے قبل اس کا درجہ حرارت چیک کیا۔ جب کہ دوسری ٹیچر نے اسے زمین پر لگائے گئے نشانات کے متعلق بتایا، جن کا مقصد سماجی فاصلہ قائم رکھنا ہے۔
لینا کی والدہ وانسا ڈیل کارپیو نے، جو اسپتال میں کام کرتی ہے، بتایا کہ میری بیٹی اسکول جانے پر بہت خوش ہے، کیونکہ لمبے عرصے سے وہ اپنی دوستوں اور ٹیچر سے نہیں مل سکی تھی۔ بس مسئلہ یہ ہے کہ وہ اتنی چھوٹی ہے کہ اس سے ماسک پہنا نہیں جاتا۔ لیکن اس کی صحت ٹھیک ہے۔
اس کا کہنا تھا کہ میں سمجھتی ہوں کہ اگر بچے کی صحت اچھی ہے تو اسے اسکول ضرور جانا چاہیے۔
اسکول کی ڈائریکٹر ریٹا جانسنز کا کہنا تھا کہ ان کے اسکول میں بچوں کی تعداد 200 ہے۔ اور وہ ان کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کر رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے ٹیچرز کو ماسک کے ساتھ چہرے کے اوپر لگانے کے لیے شیشے جیسی شیٹ بھی دی ہے۔ ہم نے باقی جگہوں پر بھی پلاسٹک کی شیٹ وغیرہ لگا دی ہیں تاکہ حفاظتی فاصلہ قائم رہے۔ تمام کلاس رومز میں حفظان صحت کی چیزیں رکھ دی گئی ہیں تاکہ بچے صابن سے اپنے ہاتھ دھو سکیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے اسکول کے مرکزی دروازے پر ٹمپریچر چیک کرنے کا بندوبست کر دیا ہے تاکہ کوئی بیمار بچہ یا ٹیچر اسکول کے اندر داخل نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ پیر سے اسکول پوری طرح کھل جائے گا۔
بیلجیم کا شہر برسلز یورپی یونین اور نیٹو کا ہیڈ کوارٹرز ہے۔ اس ملک میں کرونا وائرس کے ساڑھے 54 ہزار سے زیادہ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جب کہ تقریباً نو ہزار اموات ہوئی ہیں۔