لاک ڈاؤن کی پابندیاں نرم ہونے کے بعد امریکہ میں تعلیمی ادارے کھولنے کے انتظامات کا جائزہ لیا جارہا ہے اور صفائی ستھرائی اور جراثیم کش دواؤں کے لیے اضافی بجٹ مختص کیے جارہے ہیں۔
ایسوسی ایشن آف اسکول بزنس آفسز انٹرنیشنل اور سکول سپرنڈنڈنٹ ایسوسی ایشن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہر اسکول ڈسٹرکٹ کے اضافی اخراجات کا بجٹ مختلف ہو سکتا ہے جس کا انحصار مختلف عوامل پر ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ علاقائی مارکیٹ کی قیمتیں اس بجٹ پر اثرانداز ہوسکتی ہیں۔ اسی طرح اسکول ڈسٹرکٹ کا چھوٹا اور بڑا ہونا بھی بجٹ کو متاثر کرسکتا ہے۔ مثال کے طور پر بڑا ڈسٹرکٹ زیادہ مقدار میں اشیا خریدے گا جو اسے نسبتاً سستی ملیں گی۔
اسکول کھلنے کے بعد زیادہ صفائی کی ضرورت ہوگی جس کے لیے اضافی عملہ رکھنا پڑے گا اور اس کے لیے اضافی بجٹ درکار ہوگا۔
ایسوسی ایشن نے بتایا ہے کہ بچوں کو اسکول لانے اور لے جانے کے لیے اخراجات میں کم از کم 25 فیصد اضافہ ہوجائے گا کیونکہ بچوں کے درمیان سماجی فاصلہ قائم رکھنے اور دیگر احیتاطی تدابیر کی ضرورت ہوگی۔
ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اضافی بجٹ کا تقریباً 70 فیصد نئے عملے پر خرچ ہوگا۔ نیا عملہ صفائی ستھرائی کے انتظامات کو بہتر بنانے کے لیے رکھا جائے گا، جس کا کام اسکول اور بسوں کو جراثیموں سے پاک رکھنے کے لیے سپرے کرنا اور ان جگہوں کو بار بار صاف کرنا ہوگا جہاں بچوں کے ہاتھ لگتے رہتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہر بس کے لیے ایک نرس اور اس کا ایک مددگار درکار ہوگا جو اسکول میں آنے والے ہر بچے کا درجہ حرارت نوٹ کرے گا اور احتیاطی تدابیر کی نگرانی کرے گا۔
بجٹ کا ایک حصہ صحت کی دیکھ بھال، جراثیم کش دواؤں اور ان کے چھڑکاؤ کے آلات، ماسکس اور دستانوں کی خریداری کے لیے مختص کیا جائے گا۔ ایسوسی ایشن کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بچوں کو لانے لے جانے اور انہیں کرونا وائرس سے محفوظ رکھنے پر مجموعی طور پر ہر ڈسٹرکٹ کو چھ لاکھ ڈالر کے اضافی اخراجات برداشت کرنے پڑیں گے۔
17 لاکھ ڈالر کے اضافی اخراجات کا تخمینہ ایسے سکول ڈسٹرکٹ کی بنیاد پر لگایا گیا ہے جہاں بچوں کی تعداد 3700 کے لگ بھگ ہو، اس کے دائرے میں 8 سکول آتے ہوں، جہاں مجموعی طور پر 190 کے قریب کلاس روم اور 330 سٹاف ممبرز ہوں اور ڈسٹرکٹ کے پاس 40 بسوں کا بیڑہ ہو۔