دورہ پاکستان کے لئے ہچکچاہٹ کا شکار آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کا موقف نرم پڑتا دکھائی دے رہا ہے اور امید ہوچلی ہے کہ آسٹریلیا کی ٹیم 20 سال بعد آئندہ سال مارچ میں پاکستان کا دورہ کرسکتی ہے۔
کرکٹ آسٹریلیا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ آئندہ سال مارچ میں دورہ پاکستان کے لئے پاکستان کرکٹ بورڈ سے بات چیت کا عمل جاری ہے، ہم اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ پی سی بی اور حکومت پاکستان دورہ کرنے والی ٹیموں کی سیکورٹی بہتر بنانے کے لئے ہر اقدام کررہی ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم پی سی بی کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں گے، آسٹریلوی کھلاڑیوں اور سپورٹ اسٹاف کا تحفظ اور سلامتی ہماری اولین ترجیح رہی ہے۔
کرکٹ آسٹریلیا کا یہ بیان پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان کی تقرری کے بعد سامنے آیا ہے ، مختلف انٹرویوز میںاُن کا کہنا تھا کہ وہ بین الاقوامی ٹیموں کے وہ تمام تحفظات دور کرنا چاہتے ہیں جو اُن کےدوہ پاکستان میں رکاوٹ ہیں۔
وسیم خان نے امید ظاہر کی ہے کہ آسٹریلیا کی ٹیم مارچ میں متحدہ عرب امارات میں شیڈول پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز کے کچھ میچز کے لئے پاکستان کا دورہ کرے گی۔
پی سی بی کے حوالے سے مقامی میڈیا میں کہاجارہا ہے کہ پاکستان میں ون ڈے سیریز کے لئے کرکٹ آسٹریلیا سے بات چیت اکتوبر سے جاری ہے ۔
اطلاعات ہیں کہ پاکستان سپر لیگ کے فائنل کے موقع پر کرکٹ آسٹریلیاکا سیکورٹی وفد پاکستان آئے گااورپی ایس ایل کے لاہور میں ہونے والے میچ بریک تھرو ہوں گے۔
پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ توقع یہ ہے کہ دو دہائیوں کے بعد آسٹریلوی ٹیم پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں دو ون ڈے انٹر نیشنل میچ کھیلے گی۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا نے آخری مرتبہ 1998ء میں مارک ٹیلر کی قیادت میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، اس دورے میں تین ٹیسٹ اور تین ایک روزہ بین الاقوامی میچز کھیلے گئے تھے۔
مارچ 2009 میں لاہور میں سری لنکا کرکٹ ٹیم پر حملے کے بعد ورلڈ الیون کے علاوہ زمبابوے،سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں پاکستان کا دورہ کر چکی ہیں۔
پی سی بی کی ویسٹ انڈین بورڈ سے بھی بات چیت جاری ہے اور ویسٹ انڈیز کی ویمن ٹیم اگلے ماہ ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے پاکستان کا دورہ کرسکتی ہے۔