پاکستانی کرکٹ ٹیم کے معروف بلے باز بابر اعظم نے کہا ہے کہ بھارتی بلے باز ویراٹ کوہلی نے کرکٹ کے تمام فارمیٹس میں خود کو عظیم کھلاڑی ثابت کیا ہے اور میرا اُن سے موازنہ کرنا غیر مناسب ہے۔
بابر اعظم پاکستانی کرکٹ کے ابھرتے ہوئے سٹار ہیں اور موجودہ اور سابق بڑے کھلاڑیوں نے اُن کی کاکردگی کو بہت سراہا ہے۔ حال ہی میں پاکستانی ٹیم کے کوچ مکی آرتھر نے اُن کا موازنہ بھارتی بلے باز وراٹ کوہلی سے کیا ہے جس سے اس بارے میں طویل بحث کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ یہ موازنہ کس حد تک حقیقت پر مبنی ہے۔ مکی آرتھر کی دلیل یہ ہے کہ دونوں کھلاڑی نمبر تین پر بیٹنگ کرتے ہیں اور اپنی اپنی ٹیم کیلئے ریڑھ کی ہڈی حیثیت رکھتے ہیں۔ تاہم 23 سالہ بابر اعظم خود اس موازنے کو درست نہیں سمجھتے۔ وہ کہتے ہیں کہ بھارت کے یہ نوجوان اُن کے آئیڈیل رہے ہیں اور لوگ اُن کا موازنہ اسٹیو اسمتھ، کین ولیم سن، اے بی ڈویلیئر اور جو روٹ جیسے موجودہ دور کے عظیم کھلاڑیوں سے کرتے ہیں۔ وراٹ کوہلی ٹیسٹ رینکنگ میں نمبر دو اور ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں نمبر ایک پر ہیں۔ وہ تمام انداز کی کرکٹ میں بھارتی ٹیم کے کپتان بھی ہیں۔ یوں اُن کی ہمسری کرنا انتہائی مشکل ہو گا۔ بابر کہتے ہیں کہ شاہد اپنے کیرئیر کے آغاز میں تمام اسٹار ایک جیسے لگتے ہیں ۔ تاہم کوہلی اس وقت دنیا کے بہترین بیٹسمین ہیں۔ بابر خود بھی پاکستان کیلئے بہتر سے بہتر کارکردگی کی توقع رکھتے ہیں۔
بابر کہتے ہیں کہ وہ شروع سے ہی کوہلی، ھاشم آملہ اور اے بی ڈیویلئرز کی تقلید کرتے آئے ہیں۔ بابر اعظم نے اب تک 36 ایک روزہ میچ کھیلے ہیں جن میں اُنہوں نے 7 سنچریوں اور 7 ہی نصف سنچریوں کی مدد سے 58.6 کی اوسط سے 1758 رنز بنائے ہیں۔ تاہم ٹیسٹ کرکٹ میں اُن کی کارکردگی بڑی حد تک مایوس کن رہی ہے اور وہ 11 ٹیسٹ میچ کھیل کر 23.75 کی اوسط سے صرف 475 رنز ہی بنا پائے ہیں۔
تاہم بابر اعظم کا کہنا ہے کہ وہ ایک روزہ میچوں میں اپنی کارکردگی کو ٹیسٹ میچوں میں دہرانے کیلئے سخت محنت کر رہے ہیں اور وہ اس جانب بھر پور توجہ دے رہے ہیں۔ وہ سخت ٹریننگ کر رہے ہیں اور نیٹ میں پریکٹس کے علاوہ اضافی بیٹنگ ڈرلز بھی کر رہے ہیں۔ بابر کا کہنا ہے کہ وہ آخر تک کریز پر رہ کر اپنی ٹیم کیلئے بڑا اسکور کرنے کے خواہشمند ہیں کیونکہ بقول اُن کے آپ جتنا زیادہ کریز پر رہیں گے، وہ اُتنا ہی آپ کو واپس لوٹائے گی۔