پاکستان کے سابق لیگ اسپنراوران دنوں انگلینڈ کی ٹیم کےایک کوچ کا کردار ادا کرنے والے مشتاق احمد نے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان آئندہ ماہ متحدہ عرب امارات میں کھیلی جانے والی کرکٹ سیریزاسپن باؤلنگ کی جنگ ہوگی۔
اُنھوں نے برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے اُنھوں نے کہا کہ انگلینڈ کی ٹیم نے اس سیریز کے لیے بہت محنت کی ہے۔’’اور میں نے کھلاڑیوں کو اس بات پر آمادہ کرنے کی کوشش کی ہےکہ ایشیائی خطے میں جیت کے لیے اُنھیں اسپن باؤلنگ پر انحصار کرنے کی عادت ڈالنی ہوگی۔‘‘
مشتاق گزشتہ تین سالوں سے انگلش ٹیم کے ساتھ اسپن باؤلنگ کوچ کی حیثیت سے منسلک ہیں اور حال ہی میں ان کے معاہدے میں انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ نے دو سال کی توسیع کی ہے۔
وہ چار جنوری کو متحدہ عرب امارات پہنچیں گے جہاں پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ اور ایک روزہ میچوں کی سیریز کھیلی جائے گی۔ یہ میچ دبئی اور ابوظہبی میں کھیلے جائیں گے۔
’’میرے خیال میں پاکستانی اور انگلش اسپن باؤلروں کے لیے ایک بڑا چیلنج ثابت ہوگی اور (گریم) سوان اور (سعید) اجمل کے درمیان سخت مقابلہ ہوگا جو دورِ حاضر کے بہترین آف اسپنرز ہیں۔‘‘
مشتاق احمد نے کہا ہے کہ سیریز کا انحصار اس بات پر ہو گا کہ پچز کس نوعیت کی تیار کی جاتی ہیں لیکن اُن کے خیال میں یہ زیادہ تر اسپن باؤلروں کے لیے مدد گار ثابت ہوں گی۔
’’لیکن سوان اور اجمل کسی کے لیے بھی مشکلات پیدا کرسکتے ہیں خواہ متوازن پچ ہی کیوں نہ ہو۔ سوان نے گزشتہ دو سالوں کے دوران انگلینڈ کے لیے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔‘‘
52 ٹیسٹ اور 144 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلنے والے مشتاق کہتے ہیں کہ نظم وضبط پر مشتمل انگلش کرکٹ ٹیم کے نظام کے ساتھ کام کرنے میں اُنھیں مزہ آرہا ہے۔
تین ٹیسٹ میچوں کے علاوہ انگلینڈ اور پاکستان اس سیریز میں ایک روزہ اور ٹی ٹونٹی میچوں کی سیریز بھی کھیلیں گے۔ سلامتی کے خدشات کے باعث غیر ملکی ٹیمیں 2009 ء میں سری لنکا کی ٹیم پر دہشت گرد حملے کے بعد سے پاکستان میں آکر میچ کھیلنے سے گریزاں ہیں اس لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کو انگلینڈ کے خلاف سیریز کی میزبانی بھی ملک سے باہر کرنی پڑ رہی ہے۔