پاکستان اور سری لنکا کے درمیان پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز کے چوتھے میچ میں سری لنکن ٹیم 43.4 اوورز میں 173 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی ہے۔ سری لنکا کے ان فارم بیٹسمین تھریمانے کے علاوہ کوئی بھی بیٹسمین پاکستانی بالرز کا اعتماد کے ساتھ سامنا نہیں کر سکا۔ تھریمانے نے 94 گیندوں پر 62 رنز کی اننگ کھیلی۔ اُن کے علاوہ لکمل 23 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے جبکہ وکٹ کیپر بیٹسمین ڈک ویلا نے تیز رفتار 22 رنز بنائے۔
پاکستان کی طرف سے حسن علی نے ایک بار پھر شاندار بالنگ کرتے ہوئے تین وکٹیں حاصل کیں۔ وہ ون ڈے بالنگ کی رینکنگ میں پہلے نمبر پر آ گئے ہیں۔ حسن علی کے علاوہ شاداب خان اور عماد وسیم نے بھی دو دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ جنید خان اور اپنا پہلا بین الاقوامی ون ڈے میچ کھیلنے والے عثمان خان شنواری کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی۔
یوں پاکستانی ٹیم کو میچ جیتنے کیلئے 174 رنز کا ہدف ملا ہے۔
اس میچ میں سری لنکا کے کپتان تھریمانے نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا لیکن پاکستانی بالروں نے اپنی نپی تلی بالنگ کے ذریعے شروع میں ہی میچ پر اپنی گرفت مضبوط کر لی۔ شاداب خان نے اپنے پہلے ہی اوور کی پہلی دو گیندوں پر دو وکٹیں حاصل کیں۔
سیریز کا فیصلہ پہلے ہی 3-0 سے پاکستان کے حق میں ہو چکا ہے۔ مسلسل ہار کو جیت میں بدلنے کی کوشش میں اس چوتھے میچ کیلئے سری لنکا نے ٹیم میں تین تبدیلیاں کی ہیں۔ کاپوگیدرا کی جگہ سماراوکرما کو شامل کیا گیا ہے جو اپنے کیرئر کا پہلا ایک روزہ میچ کھیل رہے ہیں۔ وینڈرسے کی جگہ سکوگے پرسنا کو موقع دیا گیا ہے اور چمیرا کی جگہ لکمل ٹیم میں واپس آئے ہیں۔
پاکستان نے بھی ٹیم میں دو تبدیلیاں کرتے ہوئے رومان رئیس کی جگہ عثمان خان کو شامل کیا گیا ہے جو اپنے کیرئر کا پہلا ون ڈے میچ کھیل رہے ہیں۔ اس کے علاوہ فہیم اشرف کو ڈراپ کیا گیا ہے اور اُن کی جگہ عماد وسیم ٹیم میں واپس آئے ہیں۔ محمد حفیظ کے بالنگ ایکشن کو گزشتہ میچ کے بعد رپورٹ کیا گیا تھا۔ تاہم وہ ٹیم میں شامل ہیں۔
درایں اثنا اس میچ کے دوران سٹے بازوں کی طرف سے اسپاٹ فکسنگ کیلئے پاکستانی ٹیم کے ایک کلیدی کھلاڑی سے رابطہ کرنے کی اطلاع ملی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اُس کھلاڑی نے فوری طور پر پاکستان کرکٹ بورڈ اور اُس کے اینٹی کرپشن یونٹ کو اس بارے میں آگاہ کر دیا ہے۔