چوتھے ون ڈے میں پاکستان کی سات وکٹوں سے جیت

پاکستان کی سری لنکا کے خلاف مسلسل چوتھی فتح۔

پاکستانی بیٹنگ کی خاص بات بابر اعظم اور شعیب ملک کی شاندار رفاقت تھی۔ شعیب ملک نے 81 گیندوں پر 69 رنز بنائے اور ناٹ آؤٹ رہے جبکہ بابر اعظم نے 101 گیندوں پر 69 رنز کی ہی ناقابل شکست اننگ کھیلی۔

پاکستان نے شارجہ میں کھیلے گئے سیریز کے چوتھے ایک روزہ میچ میں سری لنکا کو 7 وکٹوں سے ہرا کر سیریز میں 4-0 کی سبقت حاصل کر لی۔ پاکستانی بیٹنگ کی خاص بات بابر اعظم اور شعیب ملک کی شاندار رفاقت تھی۔ شعیب ملک نے 81 گیندوں پر 69 رنز بنائے اور ناٹ آؤٹ رہے جبکہ بابر اعظم نے 101 گیندوں پر 69 رنز کی ہی ناقابل شکست اننگ کھیلی۔ ان دونوں کے درمیان 119 رنز کی پارٹنرشپ ہوئی۔

اُن سے پہلے محمد حفیظ پرسنا کی ایک گیند پر چوکا لگانے کی کوشش میں باؤنڈری پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔ اُنہوں نے 19 گیندوں پر 9 رنز بنائے۔ پاکستان کے اوپنر امام الحق جنہوں نے تیسرے میچ میں سنچری بنائی تھی، دو رنز بنا کر گاماگے کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو گئے جبکہ فخر زمان کو دنن جایا نے وکٹ کیپر ڈک ویلے کے ہاتھوں سٹمپ آؤٹ کرا دیا۔ یوں ایک موقع پر پاکستان کی 58 رنز پر 3 وکٹیں گر گئیں تو پاکستانی بلے باز قدرے دباؤ میں آ گئے۔ لیکن شعیب ملک اور بابر اعظم نے بغیر کسی مزید نقصان کے 174 رنز کا ہدف حاصل کرتے ہوئے یہ میچ آسانی سے جیت لیا۔

پاکستان نے 39 اوورز میں 177 رنز بنائے۔ ان فارم بیٹسمین بابر اعظم کو مین آف دا میچ قرار دیا گیا۔

اس سے قبل سری لنکا نے جب ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو بیٹنگ کے شعبے میں اُن کی پریشانیاں چوتھے ون ڈے میں بھی جاری رہیں اور پوری ٹیم 43.4 اوورز میں 173 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

گزشتہ سات میچوں میں یہ چھٹا موقع ہے جب پاکستانی باؤلروں نے سری لنکا کی ساری ٹیم کو 50 اوورز کے اندر آؤٹ کر دیا۔ لاہیرو تھریمانے واحد بیٹسمین تھے جو کریز پر کھڑے رہے اور اُنہوں نے 62 رنز بنائے۔

پاکستانی بولرز نے اس میچ میں بھی شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کیا ۔ حسن علی نے تین اور عماد وسیم اور شاداب خان نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔

سری لنکا کی پریشانیاں اسی وقت شروع ہو گئیں جب کپتان تھارنگا دوسری ہی گیند پر بغیر کوئی رن بنائے پیویلین لوٹ گئے۔ اپنا پہلا بین الاقوامی ایک روزہ میچ کھیلنے والے عثمان خان سنواری کی ایک گیند بلے اور پیڈ کے درمیان سے گزرتی ہوئی وکٹوں سے جا ٹکرائی۔

پھر وکٹ کیپر بیٹسمین ڈک ویلے نے بالروں پر حاوی ہونے کی کوشش کی اور عثمان خان کو مسلسل تین چوکے لگائے اور پھر جنید خان کو فائن لیگ کی جانب چھکا جڑ دیا۔ تاہم وہ زیادہ دیر تک کریز پر نہ رہ سکے اور 16 گیندوں پر 22 رنز بنا کر جنید خان کا شکار بنے۔

اُن کے بعد چندی مل اور تھریمانے نے محتاط انداز میں کھیلنا شروع کیا اور رن بنانے کی رفتار بہت سست ہو گئی۔ چندی مل جلد ہی رن آؤٹ ہو گئے۔

اُن کے بعد پہلا ون ڈے کھیلنے والے سمارا وکرما کھیلنے آئے لیکن وہ دوسرے ہی گیند پر عماد وسیم کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔ اُن کے بعد آل راؤنڈر سری وردھانا بھی ایک غیر ذمہ دارانہ شاٹ کھیلتے ہوئے کیچ آؤٹ ہو گئے۔ یوں 91 رنز پر سری لنکا کے پانچ بلے باز پیویلین لوٹ چکے تھے۔ اب شاداب خان بالنگ کرنے آئے اور اُنہوں نے اپنی پہلی دو گیندوں پر پرسنا اور پریرا کو پیویلین کی راہ دکھا دی۔

سری لنکا کی آخری تین وکٹوں نے 74 رنز کا اضافہ کیا اور پوری ٹیم 173 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

سیریز کا پانچواں اور آخری میچ 25 اکتوبر کو شارجہ ہی میں کھیلا جائے گا۔ سری لنکن ٹیم کی کوشش ہو گی کہ وہ یہ میچ جیت کر مسلسل ہار کی ہزیمت سے نکل سکے ۔ دوسری جانب پاکستانی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد پانچواں میچ بھی جیت کر کلین سویٹ کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔