دوسرا ٹی 20: پاکستان کا ورلڈ الیون کو 175 رنز کا ہدف

پاکستان کی طرف سے باربر اعظم نے ایک بار پھر بہترین بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور 45 رنز بنائے۔ وہ بدری کی ایک گیند پر ملر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔

پاکستان اور ورلڈ الیون کے درمیان دوسرے ٹی 20 میچ میں پاکستان نے اپنی اننگ مکمل کر لی ہے۔ پاکستان نے6 وکٹوں کے نقصان پر 174 رنز بنائے۔ یوں ورلڈ الیون کو یہ میچ جیت کر سیریز برابر کرنے کیلئے 175 رنز کا ہدف دیا گیا ہے۔

پاکستان کی طرف سے باربر اعظم نے ایک بار پھر بہترین بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور 45 رنز بنائے۔ وہ بدری کی ایک گیند پر ملر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ اُن کے علاوہ احمد شہزاد نے 43 ، فخر زمان نے 21 ، شعیب ملک نے 39 اور عماد وسیم نے 15 رنز بنائے۔ سرفراز احمد کوئی رنز بنائے بغیر آؤٹ ہوئے۔

اگر یہ میچ بھی پاکستان جیت لیتا ہے تو اسے تین میچوں کی سیریز میں فیصلہ کن برتری حاصل ہو جائے گی۔ ورلڈ الیون کی جیت کی صورت میں یہ سیریز 1-1 سے برابر ہو جائے گی اور پھر فیسلہ تیسرے میچ میں ہو گا۔

آج کے میچ کیلئے پاکستانی ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئیں۔ حسن علی مکمل طور پر فٹ نہیں تھے۔ اُن کی جگہ سپنر محمد نواز کو شامل کیا گیا ہے جبکہ فہیم اشرف کی جگہ عثمان شنواری اس میچ میں کھیل رہے ہیں۔

میچ سے قبل ورلڈ الیون کے کپتان ڈوپلیسئس نے کہا کہ ہر ٹیم جیتنے کیلئے ہی میدان میں اترتی ہے۔ تاہم یہ سیریز محض کرکٹ کیلئے ہی نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد اس سے بڑا ہے۔

ورلڈ الیون میں ڈیرن سیمی کی جگہ 41 سالہ پال کالنگ وُڈ کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

قزافی اسٹیڈیم میں شاقین میچ سے لطف اندوز ہو رہے ہیں

کل سیریز کے پہلے میچ کی طرح آج بھی قزافی اسٹیڈیم شائقین سے کھچا کھچ بھرا ہوا ہے اور وہ اس میچ سے پر جوش طریقے سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔

سیریز کے دوسرے میچ کے آغاز سے پہلے ICC کے سربراہ ڈیوڈ رچرڈسن اور پاکستان کرکت بورد کے چیئرمین نجم سیٹھی نے نیوز کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر ڈیوڈ رچرڈسن نے کہا کہ اس سیریز کے کامیاب انعقاد کے بعد ورلڈ الیون کے کھلاڑی اپنے اپنے ملک واپس جا کر ساتھی کھلاڑیوں سے بات کریں گے اور توقع ہے کہ آہستہ آہستہ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ بحال ہو جائے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ سیکورٹی کی ٹیمیں لاہور میں سیکورٹی کی صورت حال سے مطمئن ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ اگلا قدم لاہور کے علاوہ پاکستان کے دیگر شہروں میں سہولتوں اور سیکورٹی انتظامات کو بہتر بنانا ہو گا تاکہ مستقبل میں آسٹریلیہ اور انگلینڈ جیسی ٹیموں کا اعتماد حاصل کر کے اُنہیں پاکستان میں کھیلنے پر آمادہ کیا جا سکے ۔

ایک سوال کے جواب میں رچرڈسن نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ ICC پاکستان کے مقابلے میں بھارت کو فوقیت دیتی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ بھارت کرکٹ کھیلنے والا ا ایک نہایت مضبوط ملک ہے ۔ تاہم حقیقت یہ ہے کہ ICC کے 12 رکن ملک ہیں اور بھارت اُن میں سے ایک ہے۔