پاکستان کی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ متنازع علاقے کشمیر میں حد بندی (لائن آف کنٹرول) پر بھارتی فوج کی "بلااشتعال" فائرنگ کے جواب میں پاکستانی فورسز کی فائرنگ سے تین بھارتی فوجی ہلاک اور پانچ کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
بدھ کو فوج کے شعبہ تعلقات عامہ "آئی ایس پی آر" کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی فورسز نے راولاکوٹ اور چری کوٹ کے سیکٹرز میں "بلا اشتعال" فائرنگ سے "شہری آبادیوں کو نشانہ" بنایا۔
اس فائرنگ و گولہ باری سے پاکستانی کشمیر میں دو شہری ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔
بیان کے مطابق پاکستانی فوج نے اپنی چوکیوں سے ایل او سی کے پار سے آنے والے فائر کا بھرپور جواب دیا جس سے بھارت کی جانب "شدید نقصان" ہوا۔
تاحال بھارت کی طرف سے پاکستانی فوج کے اس دعوے پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان لائن آف کنٹرول پر 2003ء میں فائربندی کا معاہدہ ہوا تھا لیکن اس کے باوجود یہاں پاکستان اور بھارت کی فورسز کی طرف سے فائرنگ و گولہ باری کے واقعات رونما ہوتے رہے ہیں جن میں خاص طور پر گزشتہ ایک سال میں قابل ذکر اضافہ ہوا ہے۔
دونوں ملک فائربندی معاہدے کی خلاف ورزی میں پہل کا الزام ایک دوسرے پر عائد کرتے ہیں۔
گزشتہ ایک سال سے فائرنگ کے ایسے ہی تبادلوں میں دونوں جانب سکیورٹی اہلکاروں سمیت بڑی تعداد میں شہریوں کا جانی نقصان ہو چکا ہے۔
پاکستان ایسے واقعات پر اسلام آباد میں تعینات بھارتی سفارتی عہدیداروں کو طلب کر کے احتجاج بھی ریکارڈ کراتا آیا ہے۔
ایک روز قبل بھارت نے بھی نئی دہلی میں تعینات پاکستان کے نائب ہائی کمشنر کو طلب کر کے لائن آف کنٹرول پر پاکستانی فورسز کی "بلا اشتعال" فائرنگ پر احتجاج کیا تھا۔
دونوں ہمسایہ ایٹمی قوتوں کے درمیان تعلقات گزشتہ کچھ ماہ سے انتہائی تناؤ کا شکار چلے آ رہے ہیں اور اس صورتِ حال میں لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر فائرنگ کے ایسے مہلک واقعات کو مبصرین تعلقات میں مزید کشیدگی کا موجب قرار دیتے ہیں۔