ٹینس: پاک بھارت ڈیوس کپ مقابلے بیرونِ ملک منتقل

پاکستان کے ٹینس کھلاڑی اعصام الحق اور بھارت کے کھلاڑی روہن بوپنا۔ فائل فوٹو

بین الاقوامی ٹینس فیڈریشن کا کہنا ہے کہ ان کے سیکیورٹی مشیروں کی تجویز پر اسلام آباد میں اس ماہ کی 29 اور 30 تاریخ کو پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے ڈیوس کپ مقابلے کسی غیر جانبدار مقام پر منتقل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

یہ مقابلے بنیادی طور پر 14-15 ستمبر کو اسلام آباد میں منعقد ہونے تھے۔ تاہم پاکستان اور بھارت میں کشیدگی بڑھنے کے باعث آئی ٹی ایف نے یہ مقابلے 29-30 نومبر تک ملتوی کر دیے تھے۔ لیکن بھارت نے آئی ٹی ایف سے اصرار کیا تھا کہ یہ مقابلے پاکستان کے بجائے کسی غیر جانبدار وینیو پر منعقد کرائے جائیں۔

آئی ٹی ایف کی جانب سے یہ مقابلے پاکستان سے باہر منتقل کرنے کی تجویز مبینہ طور پر اسلام آباد میں جاری آزادی مارچ کے وجہ سے سیکیورٹی خدشات کو مد نظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

ڈیوس کپ کے ضوابط کے مطابق اب پاکستان ٹینس فیڈریشن کو ان مقابلوں کے انعقاد کیلئے بیرون ملک کسی غیر جانبدار وینیو کا انتخاب کرنا ہو گا اور اس بارے میں حتمی انتخاب کیلئے اسے پانچ روز کی مہلت دی گئی ہے۔

بھارتی ٹینس فیڈریشن نے کہا ہے کہ وہ پاکستان ٹینس فیڈریشن کی جانب سے نئے وینیو کی تصدیق کے بعد بھارت کی حتمی ٹیم کا اعلان کرے گی۔

بھارت کی ٹینس ٹیم نے اس سے پہلے ڈیوس کپ مقابلوں کیلئے 1964 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا جبکہ پاکستان کی ٹینس ٹیم نے بھارت کا آخری دورہ 2006 میں کیا تھا۔