بنگلہ دیش: جماعتِ اسلامی کے امیر کے ڈیتھ وارنٹ جاری

فائل

بنگلہ دیش کے کے انٹر نیشنل کرائمز ٹریبونل نے 29 اکتوبر 2014ء میں مطیع الرحمان نظامی کو سزائے موت سنائی تھی۔

بنگلہ دیش میں جماعتِ اسلامی کے امیر مطیع الرحمان نظامی کے لیے پھانسی کا پروانہ جاری کر دیا گیاہے۔ ان پر 1971ء کی جنگِ آزادی کے دوران جنگی جرائم کے ارتکاب کا الزام ہے ۔

بنگلہ دیش کے کے انٹر نیشنل کرائمز ٹریبونل نے 29 اکتوبر 2014ء میں مطیع الرحمان نظامی کو سزائے موت سنائی تھی۔ سپریم کورٹ نے دو ماہ قبل اپنے ایک فیصلے میں ان کی سزا کو برقرار رکھا تھا۔

وائس آف امریکہ کی بنگلہ سروس کی ایک رپورٹ کے مطابق جناب نظامی کے بیٹے نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے دوبارہ جائزے کی درخواست دی جائے گی۔

جماعتِ اسلامی کے سیکریٹری جنرل علی حسن محمد مجاہد اور بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے سینئر رہنما صلاح الدین قادر چودھری کو بھی مبینہ جنگی جرائم پر گذشتہ سال نومبر میں پھانسی دی جا چکی ہے۔

بنگلہ دیش میں اب تک 1971ء کے مبینہ جنگی جرائم کے الزام میں حزبِ اختلاف سے تعلق رکھنے والے چار اعلیٰ رہنماؤں کو پھانسی دی جا چکی ہے۔

وزیر اعظم حسینہ واجد نے 2008ء میں اپنی انتخابی مہم کے دوران بنگلہ دیش کی پاکستان سے آزادی کی تحریک کےد وران رونما ہونے والے جرائم کی تحقیقات کے لیے خصوصی عدالتی ٹریبونل کے قیام کا وعدہ کیا تھا۔

انسانی حقوق کی کئی بین الاقوامی تنظیمیں ٹریبونل کی کارروائی پر سوالات اٹھاتی رہی ہیں جب کہ بنگلہ دیش کی حزبِ اختلاف کی جماعتوں کا الزام ہے کہ حسینہ واجد کی حکومت اپنے مخالفین کو کئی دہائیوں پرانے الزامات کی آڑ میں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا رہی ہے۔