برطانیہ کے وزیر صحت، میٹ ہینکاک نے کہا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ' الفا' ویرینٹ کے مقابلے میں بھارت میں سامنے آنے والی کرونا وائرس کی قسم 'ڈیلٹا' 40 فی صد زیادہ تیزی سے پھیلتی ہو۔
اتوار کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈیلٹا ملک میں سب سے زیادہ منتقل ہونے والا ویرینٹ ثابت ہو چکا ہے جس نے الفا ویرینٹ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے جس کی تشخیص پہلی بار برطانوی کاؤنٹی کینٹ میں ہوئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ ہو سکتا ہے کہ ڈیلٹا ویرینٹ 21 جون تک لاک ڈاؤن اٹھائے جانے کی حکمت عملی کی راہ میں رکاوٹ ثابت ہو۔
ہینکاک نے کہا کہ برطانوی شہریوں کو ویکسین لگوانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوائی جائیں تو یہ ڈیلٹا ویرینٹ کے خلاف مؤثر ہوں گی۔
امریکہ کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے کرونا ریسورس سینٹر کے مطابق اب تک برطانیہ کی 40 فی صد آبادی کو ویکسین کی دونوں خوراکیں لگ چکی ہیں۔
سینٹر کے مطابق جب سے برطانیہ میں ویکسین کی مہم شروع ہوئی ہے، کرونا کیسز میں حیران کن طور پر کمی واقع ہوئی ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
تین امریکی سینیٹرز کی تائیوان آمد
دریں اثنا ڈیمو کریٹک اور ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے تین امریکی سینیٹرز، کرونا سے بچاؤ کی کوششوں میں تعاون کے لیے اتوار کو تائیوان پہنچے ہیں۔ تائیوان میں حالیہ دنوں میں کرونا کیسز میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ان سینیٹرز میں امریکی ریاست ڈیلاوئیر سے تعلق رکھنے والے ڈیمو کریٹ سینیٹر کرسٹوفر کونز، الی نوائے سے سینیٹر ٹیمی ڈک ورتھ اور الاسکا سے ری پبلکن سینیٹر ڈین سلیوان شامل ہیں۔
تینوں سینیٹرز اس کمیٹی کا حصہ ہیں جو کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے متحرک ہے۔
تائیوان اب تک کرونا وائرس سے کافی حد تک محفوظ رہا ہے جس کی وجوہات میں بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ، ماسک کی پابندی اور سماجی فاصلے برقرار رکھنے پر عمل درآمد شامل ہیں۔
تائیوان میں اب تک کرونا کے 11 ہزار کیس جب کہ اب تک 224 اموات ہوئی ہیں۔
لیکن اب تک محض تین فی صد آبادی کو ویکسین لگائی گئی ہے۔ تائیوان یہ کہتا رہا ہے کہ ویکسی نیشن کی کوششوں میں چین رکاوٹیں ڈال رہا ہے۔
البتہ، چینی حکام کا یہ مؤقف رہا ہے کہ تائیوان کی حکومت لوگوں کی زندگیاں بچانے سے زیادہ ویکسین کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہے۔
دورۂ تائیوان کے دوران ڈک ورتھ نے کہا کہ ''میں آپ کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ امریکہ آپ کو یوں تنہا نہیں چھوڑے گا۔ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ہم تائیوان کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔"
ڈک ورتھ کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق امریکہ تائیوان کو ویکسین کی ساڑھے سات لاکھ خوراکیں عطیہ کرے گا جب کہ امریکہ دنیا کے دیگر ممالک کو بھی کروڑوں خوراکیں عطیہ کر رہا ہے۔ البتہ، ڈک ورتھ نے یہ نہیں بتایا کہ تائیوان کو کون سے ویکسین فراہم کی جائے گی اور یہ کب میسر ہو گی۔
جانز ہاپکنز کرونا وائرس ریسورس سینٹر کی جانب سے اتوار کو جاری کیے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق عالمی سطح پر کووڈ 19 کے مجموعی طور پر کل 17 کروڑ 30 لاکھ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جب کہ ہلاکتوں کی کل تعداد 40 لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے۔
بھارت میں کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔