ڈیموکریٹک پارٹی کے آنجہانی سنیٹر ایڈورڈ کینیڈی کی اہم نشست ہار جانے کے باوجود امریکی سنیٹ میں ڈیموکریٹس نے صدر براک اوباما کے صحت سے متعلق اصلاحات کے پیکیج کو منظور کرانے کا عزم کیا ہے۔ آنجہانی کینیڈی ہیلتھ کیئر پلان کے بڑے حامی جانے جاتے تھے۔
میساچیوسٹس کی خالی نشست کو پُر کرنے کے لیے منگل کو ہونے والے انتخاب میں پانسا ری پبلکن پارٹی کے امیدوار سکاٹ براؤن کے حق میں پلٹ گیا، حالاں کہ اس نشست پر تقریباً نصف صدی تک ڈیموکریٹ کینیڈی جیتتے چلے آئے تھے۔
براؤن کی فتح اہم سیاسی اتھل پتھل کی غمازی کرتی ہے۔ براؤن 100ارکان پر مشتمل سنیٹ میں 41ویں ری پبلکن بن گئے ہیں۔ اِس فتح کے باعث، اقلیتی ری پبلکن پارٹی کو اِس قابل بنا دیا ہے کہ وہ ایوان میں ڈیموکریٹ پارٹی کی حمایت سے پیش کردہ کسی قانون سازی کو بلاک کرسکتی ہے، یا تاخیری حربے استعمال کر سکتی ہے۔
بدھ کے روز کی بات چیت میں سنیٹ میں اکثریتی قائد ہیری ریڈ نے کہا کہ وہ صحت کی اصلاحات کے بِل کی منظوری کے لیے کوشاں رہیں گے۔ اُنھوں نے اِس امید کا اظہار کیا ہے کہ ری پبلکن اور ڈیموکریٹس ساجھے دار کی حیثیت سے کام جاری رکھیں گے۔
ڈیموکریٹ پارٹی کی امیدوار مارتھا کوکلے کے خلاف اپنی انتخابی مہم کے دوران براؤن نے صدر کے صحت پر اصلاحات کے حوالے سے قانون سازی کی مخالف کی تھی۔
براؤن نے کوکلے کو47کے مقابلے میں 52فی صد سے شکست دی ، کوکلے میساچیوسٹس کی اٹارنی جنرل ہیں۔
منتخب سنیٹر نے بدھ کو ‘این بی سی ’ٹیلی ویژن کے ساتھ انٹرویو میں کہا کہ وہ یہ نہیں سمجھتے کہ اُن کی کامیابی محض اوباما انتظامیہ کے خلاف فیصلے کی حیثیت رکھتی ہے۔ حالاں کہ متعدد تجزیہ کاراِسے اسی رنگ میں پیش کر رہے ہیں۔
صدر اوباما نے براؤن کو فون کر کے مبارکباد دی، اور اہم معاشی چیلنجوں پر ایک ساتھ کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا جِن کا سامنا ملک بھر کے خاندانوں کوسامنا ہے۔
منگل کو انتخاب لڑی گئی نشست پر 47برس تک آنجہانی ٹیڈ کینیڈی جیتتے رہے تھے۔ ڈیموکریٹ پارٹی کے سنیٹر کی دماغ کے سرطان کے باعث اگست میں انتقال ہو گیا تھا۔ وہ آنجہانی صدر جان ایف کینیڈی کے چھوٹے بھائی تھے۔
براؤن، ٹیڈ کینیڈی کے بقیہ دو برس کی میعاد پوری کریں گے، جِس کے بعد 2012ء میں دوبارہ انتخاب کا سامنا کریں گے۔