امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی آر شرمن نے بدھ کے روز پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان میں آنے والے تباہ کن سیلابوں سے بحالی کے لیے جاری کوششوں پر تبادلہ خیال کیا اور آب وہوا کی تبدیلی سے نبرد آزما پاکستان کی امداد سے متعلق 9 جنوری کو جنیوا میں ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس پر بات کی ۔
ا مریکی محکمہ خارجہ کے بیان کے مطابق نائب وزیر خارجہ نے حالیہ دہشت گرد حملوں میں پاکستان کے جانی نقصان پر تعزیت کا اظہار کیا اور دونوں ملکوں کے درمیان دہشت گردی کی بیخ کنی کے لیے تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا ۔
انہوں نے توانائی، اقتصادی اور ماحولیاتی شعبوں میں تعاون پر بھی بات کی ۔ وینڈی شرمن اور بلاول بھٹو زرداری نے طالبان کی جانب سے خواتین اور لڑکیوں کی تعلیم تک رسائی پر مزید پابندی کے افسوس ناک فیصلے اور طالبان کو افغانستان میں عورتوں اور لڑکیوں کے حقوق سے متعلق اپنے وعدوں پر قائم رکھنے کی کوششوں پر بھی گفتگو کی۔
بیان کے مطابق امریکی نائب وزیر خارجہ نے روس کی جارحیت کی غیر قانونی جنگ کے مقابلے کے لیے یوکرین کی ٹھوس حمایت کو اجاگر کیا۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے اس سے قبل منگل کے روز واشنگٹن میں ایٹلانٹک کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے کی جانے والی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین کے تحفظ کے لیے درکارمزید موثر اقدامات کرے گا۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ اس ضمن میں افغانستان اپنا کردار ادا کرے گا۔
سیلاب کی تباہ کاریوں کا ذکر کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ خاص طور پرپاکستان کے دو صوبوں میں 47 فی صد تعلیمی اداروں کی عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں جس کی وجہ سے 52 فی صد بچے تعلیم حاصل نہیں کر پارہے ہیں، صحت کی صورت حال پریشان کن ہے، جب کہ 50 لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ سمیت کئی ممالک نے پاکستان کے سیلاب زدگان کی کھل کر مدد کی ہے۔ لیکن بحالی کے کام کے لیے ابھی مزید امداد کی ضرورت ہے۔
پاکستان کی مشکل معاشی صورت حال پر بات کرتے ہوئے پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نےکہا ہے کہ پاکستان کی حکومت یہ کوشش کر رہی ہے کہ نہ صرف موجودہ معاشی صورت حال میں بہتری لائی جائے بلکہ ایسی موثر معاشی پالیسیاں ترتیب دی جائیں جن کی مدد سے ملک کو اپنے پاؤں بر کھڑا ہونے میں مدد مل سکے۔
Your browser doesn’t support HTML5
بلاول بھٹوکا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت کی کوشش یہ ہے کہ نہ صرف موجودہ معاشی صورت حال میں بہتری لائی جائے بلکہ ایسی موثر معاشی پالیسیاں بھی ترتیب دی جائیں جن کی مدد سے ملک کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے میں مدد مل سکے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ حکومت کے پالیسی ساز طویل مدتی پالیسیاں وضع کر رہے ہیں تاکہ خود انحصاری کی جانب رخ پلٹا جاسکے
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ معیشت کے عدم استحکام کے علاوہ پاکستان کو سیاسی نوعیت کے مسائل اور چیلنج کا سامنا تھا، جب کہ موجودہ حکومتی اتحاد ؒحالات میں بہتری کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات میں کافی بہتری آئی ہے اور قربتیں بڑھی ہیں۔
بلاول نے کہا کہ ہمیں اپنی غلطیوں سے سیکھنا ہوگا، اور زندہ اور روشن خیال قوم کی طرح اٹھ کھڑا ہونا ہوگا۔