ڈیرہ اسماعیل خان میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے دو پولیس اہلکاروں کو ہلاک کر دیا ہے۔
جمعہ کو دیر گئے بنوں روڈ پر کوٹلی امام حسین کے علاقے میں دو پولیس اہلکار اپنے فرائض انجام دے رہے تھے کہ موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم محلمہ آوروں نے ان پر خودکار ہتھیاروں سے اندھا دھند فائرنگ کردی۔
فائرنگ سے دونوں اہلکار شدید زخمی ہوئے اور موقع پر ہی دم توڑ گئے جب کہ حملہ آور جائے وقوع سے فرار ہو گئے۔
مرنے والے پولیس اہلکاروں کا تعلق شیعہ برادری سے تھا جنہیں ہفتہ کو ان کے آبائی علاقوں میں سپردخاک کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق جائے وقوع سے شواہد جمع کر کے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ اور سنی مسلک سے تعلق رکھنے والوں کی ایک کثیر تعداد آباد ہے اور ماضی میں یہاں فرقہ وارانہ کشیدگی اور پرتشدد واقعات دیکھنے میں آتے رہے ہیں۔
بعض حلقوں کی طرف سے اس تازہ واقعے کو علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے کی سازش بھی قرار دیا جا رہا ہے لیکن شیعہ برادری کے ایک سرکردہ راہنما مولانا رمضان توقیر نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ ایسی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
لگ بھگ دو سال قبل حکومت نے مقامی عمائدین کی مدد سے منعقد کیے گئے جرگوں کے ذریعے شیعہ اور سنی مسالک کے مابین مفاہمت کی کوششیں کی تھیں جس کے بعد سے ڈیرہ اسماعیل خان اور اس کے گردونواح میں فرقے کی بنیاد پر ہونے والے تشدد کے واقعات تقریباً ختم ہو گئے تھے۔