|
امریکی محکمہ خارجہ نے منگل کو بنگلہ دیش کے سابق آرمی چیف، جنرل عزیز احمد پر، بڑی بدعنوانیوں میں ملوث ہونے کے الزامات میں پابندیاں عائد کرتے ہوئے امریکہ میں ان کے داخلےپر پابندی عائد کر دی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک بیان میں کہا کہ پابندیوں کا اطلاق ان کے قریبی خاندان کے افراد پر بھی ہوتا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے بیان کے مطابق سابق آرمی چیف کے اقدامات نے بنگلہ دیش کے جمہوری اداروں کو نقصان پہنچایا اور عوامی اداروں اور طریقہ کار پر عوام کے اعتماد کو کمزور کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عزیز احمد اپنے بھائی کی مجرمانہ سرگرمیوں کےالزامات میں، بنگلہ دیش میں احتساب سے بچنے میں مدد کرکے، سرکاری عمل میں مداخلت جیسی نمایاں بدعنوانی میں ملوث رہے۔
عزیز نے اپنے بھائی کے ساتھ مل کر غلط طریقے سے فوجی ٹھیکے دینے کو یقینی بنانے کے لیے بھی کام کیا اور اپنے ذاتی فائدے کے لیے سرکاری تقرریوں کے عوض رشوت قبول کی۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کے مطابق یہ کاروائی. بنگلہ دیش میں جمہوری اداروں اور قانون کی حکمرانی کو مضبوط بنانے کے امریکہ کے عزم کی از سر نوتصدیق کرتی ہے۔
بیان کے مطابق امریکہ، انسداد بدعنوانی کی کوششوں میں مدد کے ذریعے سرکاری خدمات کو مزید شفاف اور استطاعت کے قابل بنانے، کاروبار اور ریگولیٹری ماحول کو بہتر بنانے اور منی لانڈرنگ اور دیگر مالیاتی جرائم کی تحقیقات اور مقدمہ چلانےکی اہلیت پیدا کرنے میں بنگلہ دیش کی مدد کرتا ہے۔
سرور کو تیکنیکی مسئلہ درپیش ہے
Oops, as you can see, this is not what we wanted to show you! This URL has been sent to our support web team to the can look into it immediately. Our apologies.
Please use Search above to see if you can find it elsewhere
اس نوعیت کی نامزدگیاں، ڈیپارٹمنٹ آف اسٹیٹ، فارن آپریشنز، اور متعلقہ پروگرامز اپروپریشن ایکٹ کے سیکشن 7031(c) کے تحت آتی ہیں۔
یہ کارروائی سابق فوجی سربراہ عزیز اور ان کے قریبی خاندان کے افراد کو امریکہ میں عمومی داخلے کے لیے نااہل قرار دیتی ہے۔
عزیز احمد نے جون 2018 میں چیف آف آرمی سٹاف کا عہدہ سنبھالا، اور جون 2021 میں ریٹائر ہو گئے۔ ان کی جگہ جنرل ایس ایم شفیع الدین احمد آئے ہیں۔