بھارت سے رہائی پانے والے نوجوانوں کی پاکستان واپسی

فائل

بھارتی حکام نے فیصل اعوان اور احسن خورشید نامی دونوں نوجوانوں کو جمعے کو واہگہ کی سرحد پر پاکستانی حکام کے حوالے کیا۔ دونوں نوجوانوں کی عمر 16، 16 برس ہے۔

بھارت کے حکام نے ان دو نوعمر لڑکوں کو پاکستان کے حوالے کردیا ہے جو گزشتہ برس ستمبر میں غلطی سے کنٹرول لائن پار کرکے بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں داخل ہوگئے تھے۔

بھارتی حکام نے فیصل اعوان اور احسن خورشید نامی دونوں نوجوانوں کو جمعے کو واہگہ کی سرحد پر پاکستانی حکام کے حوالے کیا۔ دونوں نوجوانوں کی عمر 16، 16 برس ہے۔

دونوں نوجوان پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے قریب واقع دیہات کے رہائشی ہیں جو چھ ماہ قبل غلطی سے لائن آف کنٹرول پار کر گئے تھے جس کے بعد انہیں بھارتی فوج نے اڑی حملے کے سہولت کار ہونے شبہے میں حراست میں لے لیا تھا۔

گزشتہ برس ستمبر میں بھارت کے زیرِانتظام کشمیر کے علاقے اڑی میں بھارتی فوج کے انفینٹری بریگیڈ کے ہیڈ کوارٹر پر کشمیری علیحدگی پسندوں کے حملے میں 19 بھارتی فوج ہلاک ہوئے تھے۔

اس حملے کے دو روز بعد اڑی کے رہائشیوں نے ان دونوں لڑکوں کو پکڑ لیا تھا اور بھارتی فوج کے حوالے کردیا تھا۔

ابتداً بھارتی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ دونوں نوجوان اڑی چھاؤنی پر حملے میں سہولت کار تھے۔

تاہم مکمل تفتیش کے بعد بھارت کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے بھارتی کشمیر کے شہر جموں کی ایک عدالت کو مطلع کیا تھا کہ دسویں جماعت کے یہ دونوں طالبِ علم اڑی حملے میں ملوث نہیں پائے گئے بلکہ دونوں نوجوان حملے کے دو روز بعد پیدل چلتے ہوئے غلطی سے لائن آف کنٹرول پار کر گئے تھے۔

جمعے کو واہگہ بارڈر پر جب دونوں لڑکے اپنے گھر والوں سے ملے تو جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے۔

اس موقع پر نوجوانوں کے اہلِ خانہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نوجوانوں کی رہائی کے لیے حکومت کی جانب سے جو دستاویزات مانگی گئی تھیں وہ انہوں نے مہیا کردی تھیں۔ اہلِ خانہ نے پاکستان اور بھارت کی حکومتوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔

دونوں نوجوانوں کی رہائی کے لیے پاکستان کا دفترِ خارجہ اور دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن مسلسل بھارتی حکام سے رابطے میں تھے اور فیصل اعوان اور احسن خورشید کے گھر والوں کو بھی ان دونوں کی رہائی کے لیے کی جانے والی کوششوں سے مسلسل آگاہ رکھا جارہا تھا۔

اس سے قبل پاکستان نے بھی جنوری میں چندا بابو لال چوہان نامی ایک بھارتی فوجی اہلکار کو بھارت کے حوالے کردیا تھا جو گزشتہ برس ستمبر میں غلطی سے لائن آف کنٹرول پار کرکے پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں داخل ہوگیا تھا۔