پاکستان میں سیلاب کے باعث لاکھوں افراد بے گھر
سیلاب سے اب تک تقریباً ایک ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
سیلاب سے متاثرہ افراد کو خیبرپختونخوا کے علاقے نوشہرہ میں
قائم خیموں میں رکھا گیا ہے۔
سیلاب سے متاثرہ افراد میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے جو کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں۔
خیبرپختونخوا کا ضلع چارسدہ بارش کے بعد زیرِآب ہے۔
صوبہ پنجاب کا ضلع راجن پور سیلاب سے بری طرح متاثر ہوا ہے اور لوگ بے سروسامانی کی حالت میں رہ رہے ہیں۔
سندھ میں سیلاب متاثرین اپنے مال مویشیوں کے ہمراہ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں۔
وادئ سوات کے علاقے مینگورہ میں بھی مون سون کی بارشوں نے تباہی مچا دی ہے۔
پاکستانی فوج اور دیگر ریسکیو ادارے سیلاب متاثرین کی مدد میں مصروف ہیں۔
دریائے سوات کے بپھرنے سے کئی ہوٹل و مکانات منہدم ہوگئے ہیں۔
امدادی رضاکار متاثرین کو محفوظ مقام پر منتقل کر رہے ہیں۔
صوبہ بلوچستان بھی بارشوں اور سیلاب سے بری طرح متاثر ہے، مکانات تباہ ہوچکے ہیں جب کہ کئی لوگ کھلے آسمان تلے رہ رہے ہیں۔
سیلاب سے بلوچستان میں ہزاروں ایکڑ رقبہ متاثر ہوا ہے۔
فلاحی ادارے سیلاب متاثرین کی امداد میں مصروف ہیں اور انہیں راشن فراہم کر رہے ہیں۔
سندھ کے 23 اضلاع کو بارشوں اور سیلاب کے باعث آفت زدہ قرار دیا گیا ہے۔
کئی مقامات پر پانی کے باعث زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔
سیلاب متاثرین کو کھانا اور دیگر امداد فراہم کی جا رہی ہے۔