رواں ماہ کے اوائل میں ایک شخص کی طرف سے وائٹ ہاؤس کا بیرونی جنگلہ پھلانگنے کے واقعے پر امریکی سیکرٹ سروس کی ڈائریکٹر ایوان نمائندگان کی کمیٹی کے سامنے منگل کو اپنی وضاحت کے ساتھ پیش ہو رہی ہیں۔
توقع ہے کہ قانون سازوں کی طرف سے ڈائریکٹر جولیا پیئرسن کو اس متعلق اور سیکرٹ سروس کے بعض دیگر معاملات پر تند و تیز سوالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سیکرٹ سروس صدر اور ان کے اہل خانہ کی حفاظت کی ذمہ دار ہوتی ہے۔
اس ایجنسی کے بعض معاملات جن کے بارے میں قانون ساز سوالات کر سکتے ہیں ان میں 2011ء میں وائٹ ہاؤس پر فائرنگ کرنے والے مسلح شخص کے خلاف فوری ردعمل میں ناکامی، 2012ء میں صدر اوباما کے دورہ کولمبیا کے دوران اس ایجنسی کے ایک ایجنٹ کا جسم فروش خاتون کے ساتھ اسکینڈل اور صدر کے دورہ ایمسٹرڈیم میں تین ایجنسٹس کو رات بھر مہ نوشی کرنے پر گھر واپس بھیجنے کے واقعات شامل ہیں۔
رواں ماہ کے اوائل میں ایک 42 سالہ شخص عمر گونزالز وائٹ ہاؤس کا بیرونی جنگلہ پھلانگ کر عمارت کی طرف بھاگ رہا تھا کہ اسے گرفتار کر لیا گیا۔
سیکرٹ سروس نے پہلے بتایا تھا کہ گونزالز کو داخلے کے مرکزی راستے پر سے گرفتار کیا گیا۔ لیکن منگل کو ذرائع ابلاغ میں آنے والی خبروں کے مطابق یہ شخص ایک گارڈ کے قریب سے دوڑتا ہوا اس راہداری اور زینے تک پہنچ گیا تھا جو کہ اوباما کے اہل خانہ کے رہائشی حصے کی طرف جاتا ہے۔
سیکرٹ سروس کا کہنا تھا کہ گونزالز غیر مسلح تھا لیکن بعد میں انکشاف کیا گیا کہ اس کے پاس ایک چاقو تھا۔
اس شخص کو جولائی میں ورجینیا میں اپنی گاڑی میں اسلحہ لے کر گھومنے اور پولیس کا پیچھا کرنے پر تیز رفتاری کرنے پر بھی حراست میں لیا گیا تھا۔
وائٹ ہاؤس میں گھسنے کا یہ واقعہ اس صورت میں سنگین ہو سکتا تھا اگر اس شخص کے پاس اسلحہ ہوتا اور صدو اوباما اور ان کے اہل خانہ یہاں موجود ہوتے۔