مقامی حکام کا کہنا ہے کہ دھماکہ کان میں ایک میل کی گہرائی میں نصب بجلی کی ترسیل کے نظام میں ہوا جس کے بعد وہاں آگ لگ گئی۔
واشنگٹن —
ترکی کے مغربی علاقے میں ایک کان میں ہونے والے دھماکے میں کم از کم 157 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جب کہ اطلاع ہے کہ اب بھی کئی کان کن زیرِ زمین پھنسے ہوئے ہیں۔
حکام کے مطابق واقعہ ساحلی شہر ازمیر سے 75 میل شمال مشرق میں واقع قصبے صوما میں کوئلے کی ایک کان میں منگل کو پیش آیا۔
مقامی حکام کا کہنا ہے کہ دھماکہ کان میں ایک میل کی گہرائی میں نصب بجلی کی ترسیل کے نظام میں ہوا جس کے بعد وہاں آگ لگ گئی۔
کان کنوں کی انجمن کے ایک عہدیدار نے 'رائٹرز' کو بتایا ہے کہ امدادی اہلکار کان میں آکسیجن بھر رہے ہیں لیکن اس کےباوجود آگ بدستور بھڑک رہی ہے۔
متاثرہ علاقے کے نزدیکی شہر منیسا کے میئر چنگیز ارغون نے جائے حادثہ پر موجود امدادی اہلکاروں کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ دھماکے سے ہونے والی ہلاکتیں 157 ہوگئیں۔ تاہم ترکی میں قدرتی آفات سے نبٹنے کے ادارے نے تاحال ان ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کی ہے۔
میئر کےمطابق دھماکے کے وقت کان میں 600 مزدور پھنس گئے تھے جن میں سے کئی کو نکال لیا گیا ہے۔
دریں اثنا ترکی کے وزیرِ اعظم رجب طیب ایردوان نے ہلاک ہونے والے کان کنوں کے اہلِ خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جائے حادثہ پر موجود امدادی اہلکار کان میں پھنسے ہوئے مزدوروں کی زندگیاں بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔
حکام کے مطابق واقعہ ساحلی شہر ازمیر سے 75 میل شمال مشرق میں واقع قصبے صوما میں کوئلے کی ایک کان میں منگل کو پیش آیا۔
مقامی حکام کا کہنا ہے کہ دھماکہ کان میں ایک میل کی گہرائی میں نصب بجلی کی ترسیل کے نظام میں ہوا جس کے بعد وہاں آگ لگ گئی۔
کان کنوں کی انجمن کے ایک عہدیدار نے 'رائٹرز' کو بتایا ہے کہ امدادی اہلکار کان میں آکسیجن بھر رہے ہیں لیکن اس کےباوجود آگ بدستور بھڑک رہی ہے۔
متاثرہ علاقے کے نزدیکی شہر منیسا کے میئر چنگیز ارغون نے جائے حادثہ پر موجود امدادی اہلکاروں کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ دھماکے سے ہونے والی ہلاکتیں 157 ہوگئیں۔ تاہم ترکی میں قدرتی آفات سے نبٹنے کے ادارے نے تاحال ان ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کی ہے۔
میئر کےمطابق دھماکے کے وقت کان میں 600 مزدور پھنس گئے تھے جن میں سے کئی کو نکال لیا گیا ہے۔
دریں اثنا ترکی کے وزیرِ اعظم رجب طیب ایردوان نے ہلاک ہونے والے کان کنوں کے اہلِ خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جائے حادثہ پر موجود امدادی اہلکار کان میں پھنسے ہوئے مزدوروں کی زندگیاں بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔