پاکستان میں حالیہ عرصے کے مقبول ترین ڈرامے 'میرے پاس تم ہو' کا اختتام ہو گیا۔ جس کے اختتام پر ڈرامے کا مرکزی کردار دانش ہارٹ اٹیک کی وجہ سے انتقال کر گیا۔
اس ڈرامے کی آخری قسط کا پورے پاکستان میں شدت سے انتظار کیا جا رہا تھا اور اس کے ختم ہوتے ہی سوشل میڈیا پر اس کے اختتام کے حوالے سے ٹوئٹس کا تانتا بندھ گیا۔ ڈارامے کے اختتام کے ساتھ ہی ٹوئٹر پر 'میرے پاس تم ہو' پاکستان میں ٹاپ ٹرینڈ بن گیا تھا جب کہ دوسرے نمبر پر اسی ڈرامے کا کردار دانش کا بیٹا رومی ٹرینڈ کرتا رہا۔
ڈرامے کے دردناک انجام پر بیشتر افراد نے افسوس کا اظہار کیا اور بعض لوگوں کے مطابق اس کا حل یہی بنتا تھا۔ تاہم، ایک ٹوئٹر صارف وسیم عباسی جنہوں نے آخری قسط سینما ہال میں دیکھی تھی، اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ سینما میں 'میرے پاس تم ہو' کے اختتام پر کسی ہاتھ میں ٹشو تھا اور منہ میں گالی، انجام پہ کوئی خوش نہ ہوا۔
اس ڈرامے کے اختتام میں لوگ اس قدر دلچسپی لے رہے تھے کہ لاہور شہر کے مقامی چینل سٹی 42 نے ہیرو کے انتقال پر بریکنگ نیوز بھی چلائی اور لکھا کہ 'میرے پاس تم ہو' کے ہیرو دانش ہارٹ اٹیک سے انتقال کر گئے۔
سارہ بلوچ نامی ایک صارف نے لکھا کہ فیس بک کے مالک مارک زکربرگ کا وزیراعظم عمران خان کو فون۔ دانش کی المناک موت پر اظہار تعزیت۔ فیس بک کا لوگو سوگ میں کالا رکھنے کا اعلان۔ ان کےاہل خانہ بھی رو رہے ہیں۔
ایک صارف شاہد خاکسار نے اپنی ٹوئٹ میں وزیراعظم عمران خان کے قبر میں سکون والے بیان کو شامل کرتے ہوئے کہا کہ “آخری وقت میں رائٹر خلیل الرحمٰن نے کہانی یہ سوچ کر تبدیل کر دی کہ سکون صرف قبر میں ہے اور دانش مر گیا۔”
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری بھی اس ڈرامے پر تبصرہ کیے بغیر نہ رہ سکے۔
فواد چوہدری نے ڈرامہ نشر کرنے والے ٹی وی چینل کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ قلم کار اور پوری ٹیم داد کی مستحق ہے۔
ان کے بقول میں ایمازون اور نیٹ فلکس کو کہوں گا کہ وہ پاکستان کی ڈرامہ اور فلم انڈسٹری میں سرمایہ کاری کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں بھارت کے مقابلے میں بہترین دماغ ہیں جب کہ پاکستان کی موسیقی بھارت سے بہت آگے ہے۔ آپ کو اس فیصلے پر پچھتانا نہیں پڑے گا۔
یہ ڈرامہ پاکستان کی تاریخ کے مقبول ترین ڈراموں میں سے ہے۔ پاکستان میں کیبل سروس فراہم کرنے والے ادارے نیاٹیل کی جانب سے ڈرامے کے اختتامی لمحات میں 9:36 منٹ پر اس ڈرامے کو ملک بھر میں 66.01 فیصد صارفین دیکھ رہے تھے، جبکہ جیو نیوز اور اے آر وائی نیوز سمیت تمام نیوز چینلز پر اگرچہ اس وقت رات کا اہم بلیٹن نشر کیا جا رہا تھا۔ لیکن، ان سب کو دیکھے جانے کی شرح صرف 5 سے 8 فیصد تک تھی۔
اس ڈرامے کا انجام جو بھی ہوا لیکن اس ڈرامے نے ماضی کے پاکستانی ڈرامے کی ایک بار پھر یاد دلا دی جب ہٹ ڈرامہ لگنے پر گلیاں اور سڑکیں سنسان ہو جاتی تھیں۔ ڈرامہ تجزیہ کاروں کے مطابق، 'میرے پاس تم ہو' پاکستان کا ایک بلاک بسٹر ڈرامہ ثابت ہوا۔