میزائل حملے میں دہشت گردوں کے دو مبینہ ٹھکانے مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔ اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں القاعدہ کا ایک کمانڈر بھی شامل ہے لیکن آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں مشتبہ امریکی ڈرون حملوں میں کم از کم سات مبینہ شدت پسند ہلاک ہو گئے۔
انٹیلی جنس ذرائع اور سرکاری میڈیا کے مطابق منگل کو طلوع آفتاب سے قبل شمالی وزیرستان کے دو مختلف دیہاتوں میں دو میزائل حملے کیے گئے۔
بغیر ہوا باز کے مشتبہ امریکی ڈرون طیاروں سے حیدر خیل میں دہشت گردوں کے زیر استعمال ایک مشتبہ ٹھکانے پر پہلا حملہ کیا گیا جس میں چار افراد ہلاک ہوئے جب کہ ایک گھنٹے کے وقفے سے قریب ہی دوسرے دیہات عیسو خیل میں ایک مکان پر بھی میزائل داغے گئے اور اس میں بھی چار مبینہ جنگجو مارے گئے۔
میزائل حملے میں دونوں ٹھکانے مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔ اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں القاعدہ کا ایک کمانڈر بھی مارا گیا لیکن افغان سرحد سے ملحقہ پاکستان کے ان قبائلی علاقوں تک ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی رسائی مشکل ہونے کے باعث یہاں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی آزاد ذرائع سے تصدیق تقریباً ناممکن ہے۔
گزشتہ ایک ہفتے کے دوران پاکستان کے شمالی و جنوبی وزیرستان میں مشتبہ امریکی ڈرون
طیاروں سے کیے گئے میزائل حملوں میں تیزی آئی ہے۔ ایک ایسے ہی میزائل حملے مقامی انٹیلی جنس ذرائع اور قبائلیوں نے ایک اہم طالبان کمانڈر مولوی نذیر کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔ لیکن سرکاری طور پر مولوی نذیر کی ہلاکت کے بارے میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
پاکستان اپنی سرزمین پر امریکی ڈرون حملوں کو ملکی خود مختاری کی خلاف ورزی اور انسداد دہشت گردی کی کوششوں کے لیے نقصان دہ قرار دیتا ہے جبکہ امریکی حکام انھیں شدت پسندوں کے خلاف ایک موثر ہتھیار گردانتے ہیں۔
انٹیلی جنس ذرائع اور سرکاری میڈیا کے مطابق منگل کو طلوع آفتاب سے قبل شمالی وزیرستان کے دو مختلف دیہاتوں میں دو میزائل حملے کیے گئے۔
بغیر ہوا باز کے مشتبہ امریکی ڈرون طیاروں سے حیدر خیل میں دہشت گردوں کے زیر استعمال ایک مشتبہ ٹھکانے پر پہلا حملہ کیا گیا جس میں چار افراد ہلاک ہوئے جب کہ ایک گھنٹے کے وقفے سے قریب ہی دوسرے دیہات عیسو خیل میں ایک مکان پر بھی میزائل داغے گئے اور اس میں بھی چار مبینہ جنگجو مارے گئے۔
میزائل حملے میں دونوں ٹھکانے مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔ اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں القاعدہ کا ایک کمانڈر بھی مارا گیا لیکن افغان سرحد سے ملحقہ پاکستان کے ان قبائلی علاقوں تک ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی رسائی مشکل ہونے کے باعث یہاں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی آزاد ذرائع سے تصدیق تقریباً ناممکن ہے۔
گزشتہ ایک ہفتے کے دوران پاکستان کے شمالی و جنوبی وزیرستان میں مشتبہ امریکی ڈرون
طیاروں سے کیے گئے میزائل حملوں میں تیزی آئی ہے۔ ایک ایسے ہی میزائل حملے مقامی انٹیلی جنس ذرائع اور قبائلیوں نے ایک اہم طالبان کمانڈر مولوی نذیر کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔ لیکن سرکاری طور پر مولوی نذیر کی ہلاکت کے بارے میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
پاکستان اپنی سرزمین پر امریکی ڈرون حملوں کو ملکی خود مختاری کی خلاف ورزی اور انسداد دہشت گردی کی کوششوں کے لیے نقصان دہ قرار دیتا ہے جبکہ امریکی حکام انھیں شدت پسندوں کے خلاف ایک موثر ہتھیار گردانتے ہیں۔