دوبئى میں پولیس نے کہا ہے کہ 11 ایسے افراد کا ایک ٹولہ، جن کے پاس یورپی ملکوں کے پاسپورٹ تھے، پچھلے مہینے دوبئى کے ایک ہوٹل کے کمرے میں حماس کے ایک کمانڈر کے قتل کا ذمّے دار ہے۔
پولیس کے سربراہ ضاحی خلفان تمیم نے پیر کے روز نامہ نگاروں کو بتایا ہے کہ ان مشتبہ افراد میں سے چھ کے پاس برطانوی پاسپورٹ، تین کے پاس آئرلینڈ اور باقی دو میں سے ایک کے پاس جرمنی اور دوسرے کے پاس فرانس کا پاسپورٹ تھا۔انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اس ٹولے میں ایک عورت بھی شامل تھی۔
تمیم نے کہا ہے کہ اس ٹولے نے دوبی میں اُس مہنگے ہوٹل کے سامنے، جس میں محمد المحبوح مقیم تھے، سڑک کے اُس پار ایک دوسرے ہوٹل میں ایک کمرہ کرائے پر لیا تھا۔انہوں نے کہا ہے اس ٹولے نے المبحوح کی نقل وحرکت پر گہری نظر رکھی ہوئى تھی اوروہ اُن کے قتل کے فوراً ہی بعد ملک سے نکل گیا تھا۔
حماس نے 20 جنوری کو المبحوح کے قتل کا الزام اسرائیل پر عائد کیا ہے ۔حماس کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ اُس کے دیرینہ تنازعے کے دوران تنظیم کے لیے اسلحہ کی خریداری کے ذمّے دار تھے۔
اسرائیلی عہدے داروں اس قتل میں اپنے ملوّث ہونے کی تصدیق یا تردید کرنے سے انکار کردیا ہے۔
ان مشتبہ افراد میں سے چھ کے پاس برطانوی پاسپورٹ، تین کے پاس آئرلینڈ اور باقی دو میں سے ایک کے پاس جرمنی اور دوسرے کے پاس فرانس کا پاسپورٹ تھا:دوبئی پولیس سربراہ کا بیان