ہالینڈ: اسٹبلشمنٹ اور قوم پرست جماعتیں انتخابات میں آمنے سامنے

ہالینڈ کے وزیرِ اعظم مارک رُت ووٹ ڈالنے کے بعد بچوں کے ساتھ پنجا مارتے ہوئے۔ ہیگ، 15 مارچ 2017

ہالینڈ کے انتخابات کے ابتدائی غیر حتمی نتائج سے یہ پتا چل رہا ہے کہ وزیرِ اعظم مارک رُت امیگریشن اور اسلام مخالف حریف گریت ولڈرز کو واضع برتری کے ساتھ شکست دے کر انتخاب جیت چکے ہیں۔

رُت کی پیپلز پارٹی فار فریڈم اینڈ ڈیموکریسی کے بارے میں پش گوئی ہے کہ وہ 31 نشستیں جیت چکی ہے۔ جو ولڈرز سمیت دیگر پارٹیوں سے کہیں زیادہ ہیں۔

ولڈرز کی مہم کو یورپ میں ابھرنے والی قدآمت پسند تحریک کے طور پر دیکھا جا رہا تھا جو کہ بحرِ اوقیانوس کو پار کر کے امریکہ تک پہنچ گئی ہے۔ برطانیہ کی طرف سے یورپ سے علہدہ ہونے کے ووٹ کے بعد ولڈرز کی مقبولیت کو اس نظر سے دیکھا جا رہا تھا کہ یورپی یونین کے رکن ملکوں کے درمیان تعاون کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

ہالینڈ کی پارلیمنٹ میں کئی پارٹیوں کی نمائندگی ہے۔ اس لیے کوئی جماعت زیادہ نشستیں جیت بھی لے تو بھی مخلوط بنے گی۔ حکومت بنانے کے مذاکرات میں کئی مہینے لگ سکتے ہیں، اور بڑی جماعتوں نے پہلے ہی کہ دیا ہے کہ وہ ولڈرز کو شامل نہیں کریں گی۔

ولڈرز نے اپنی مہم میں وعدہ کیا تھا کہ وہ مسلمان تارکینِ وطن پر پابندی عائد کر دیں گے، مساجد بند کر دیں گے، قرآن کی فروخت پر پابندی لگا دیں گے اور یورپی یونین سے علہدہ ہو جائیں گے۔