|
امریکہ کے صدارتی امیدوار رابرٹ کینیڈی جونیئر ایک سرگرم کارکن، مصنف اور ماحولیاتی امور کے وکیل ہیں۔ ان کی مہم میں بڑی کمپنیوں کے اثر و رسوخ اور شہری آزادیوں کے سلسلے میں حکومتی خلاف ورزیوں پر توجہ مرکوز کرنا بھی شامل ہے۔
کینیڈی سابق امریکی اٹارنی جنرل رابرٹ کینیڈی کے بیٹے ہیں جنہیں 1968 میں اس وقت قتل کر دیا گیا تھا جب وہ اپنی صدارتی مہم چلا رہے تھے۔ وہ سابق صدر جان ایف کینیڈی کے بھتیجے ہیں۔
SEE ALSO: بائیڈن۔ٹرمپ: سیاہ فام ووٹروں کی حمایت کے حصول کی کوششستر سالہ رابرٹ کینیڈی ڈیموکریٹک پارٹی کے نامزد صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ میں شامل ہوئے تھے لیکن اکتوبر 2023 میں وہ ایک آزاد امیدوار بن گئے۔
ان کی پالیسی تجاویز میں دفاعی اخراجات میں کٹوتی اور فوج کے کردار کو تبدیل کرنا شامل ہے تاکہ وہ بیرون ملک کارروائیوں میں ملوث ہونے کی بجائے قومی دفاع پر توجہ مرکوز کرے۔
کیینیڈی نے یوکرین کی جنگ سفارت کاری کے ذریعے ختم کرانے کی کوشش کی تجویز پیش کی ہے۔ ان کی یہ تجویز بھی ہے کہ امریکہ، یوکرین سے روسی افواج کے انخلاء کے بدلے، روس کے قریبی علاقوں سے امریکی فوجوں اور جوہری صلاحیت کے حامل میزائلوں کو ہٹا سکتا ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
ان کا کہنا ہے کہ ان کی انتظامیہ امریکہ- میکسیکو سرحد پر غیر قانونی امیگریشن کو روک دے گی اور پناہ کے التواء میں پڑے مقدمات نمٹانے کے لیے پناہ گزینوں سے متعلق عدالتوں کے لیے مزید ججوں کی خدمات حاصل کرے گی۔
کینیڈی میکسیکو کے ساتھ شراکت داری بھی کرنا چاہتے ہیں تاکہ ان لوگوں کی تعداد کے مسئلے کو زیر غور لایا جا سکے جو امریکہ آنے کے لیے اس ملک سے گزرتے ہیں۔
کینیڈی ایک ویکسین مخالف کارکن رہے ہیں اور انہوں نے کووڈ نائنٹئن ویکسین کے بارے میں غلط معلومات کو فروغ دیا تھا۔
انہوں نے عوامی صحت سے متعلق اداروں کی توجہ تبدیل کرنے کی تجویز بھی پیش کی تاکہ وہ دائمی بیماریوں سے بچاؤ پر توجہ مرکوز کر سکیں۔ اس مہم میں کینڈی کے ساتھ نکول شاناہن ان کی انتخابی ساتھی ہیں جو خود بھی ایک وکیل اور فیاض شخصیت ہیں۔
اس رپورٹ کے لے کچھ معلومات اے پی سے لی گئی ہیں۔