یوکرین اور روس نواز باغیوں نے جنگ بندی معاہدے کے باوجود ایک دوسرے پر رہائشی علاقوں پر گولہ باری کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق اس مبینہ گولہ باری کے تبادلے میں چار شہری اور ایک فوجی ہلاک ہوا ہے۔
علیحدگی پسندوں کا کہنا ہے کہ ڈونٹسک کے وسطی علاقے میں یوکرینی فورسز کی گولہ باری سے ایک شخص مارا گیا۔
گزشتہ سال اپریل میں مشرقی یوکرین میں شروع ہونے والے تنازع سے اب تک 6500 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ پانچ ماہ قبل بیلاروس کے دارالحکومت منسک میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد لڑائی پوری طرح تو بند نہیں ہوئی لیکن اس کی شدت میں خاصی حد تک کمی آچکی ہے۔
یوکرین کی فوج کے ترجمان آندرے لیسنکو کا کہنا تھا کہ علیحدگی پسند بین الاقوامی مبصرین کی توجہ سے بچنے کے لیے رات کو گولہ باری اور مسلح حملے کرتے ہیں۔
ان کے بقول پابندی کے زیر تسلط ڈونٹسک کے شمال مغرب میں رہائشی علاقوں پر علیحدگی پسندوں کے حملوں میں ایک فوجی، ایک قانون اور ان کی پوتی اور ایک 49 سالہ شخص ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسی اثناء باغیوں نے تشدد میں اضافے کا الزام یوکرین پر عائد کیا ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی "روئٹرز" نے عینی شاہد کے حوالے سے بتایا کہ ڈونٹسک میں اور یہاں سے ہفتہ کو رات دیر گئے تک گولہ باری کی آوازیں آتی رہیں۔
دونوں جانب سے ہلاکتوں کے دعوؤں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔