ایبولا وائرس سے متاثرہ ایک امریکی مبلغ کو لائبیریا سے ایک خصوصی طیارے کے ذریعے واپس امریکہ لایا جارہا ہے۔
ایبولا وائرس سے متاثرہ نینسی رائٹ بول مونرویا سے ایک خصوصی طیارے کے ذریعے روانہ کیا گیا اور وہ منگل کو دیر گئے امریکہ پہپنچیں گی۔
اطلاعات کے مطابق ان کا علاج امریکی شہر اٹلانٹا کے ایمری یونیورسٹی اسپتال میں کیا جائے گا جہاں پہلے ہی سے ایبولا وائرس سے متاثرہ ایک امریکی ڈاکٹر زیرعلاج ہے۔
امریکی ڈاکٹر کینٹ بینٹلے لائبیریا میں مریضوں کے علاج کرنے کے دوران ایبولا وائرس سے کا شکار ہوئے تھے۔
کرسچین خیراتی تنظیم سماارٹین کے مطابق کینٹ بینٹلے کولائبیریا سے روانہ ہونے سے قبل تجرباتی طور پر تیار کی گئی دوا کی خوراک دینے کےعلاہ اس 14 سالہ بچے کی طرف سے عطیہ کیا گیا خون بھی دیا گیا جس کا ایبولا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد انہوں نے علاج کیا تھا۔
نیویارک کے ایک اسپتال کا بھی کہنا ہے کہ ایک شخص میں ایبولا وائرس کی ممکنہ علامات ظاہر ہونے کے بعد ان کے طبی ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔
ماؤنٹ سینائی میڈیکل سینڑ کے عہیدیداورں کا کہنا ہے کہ پیر کو ایک شخص جو تیز بخار اور معدے میں تکلیف کے ساتھ اسپتال کے ایمرجنسی روم میں آیا تھا اسے فوری طور پر دوسرے مریضوں سے الگ کر دیا گیا۔
عہیدیداروں کا مزید کہنا ہے کہ مذکورہ شخص نے حال ہی میں ایبولا سے متاثرہ مغربی افریقہ کے ایک ملک کا سفر کیا تھا۔ اب اس کی بیماری کی تشخیص کی لیے ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔ اس شخص کے بارے میں مزید تفصیل نہیں بتائی گئی۔
اس سے پہلے عا لمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او) نے پیر کو ایبولا وائرس سے متاثرہ افراد کے بارے میں اعدادوشمار جاری کئے تھے جن کے مطابق گنی، لائبیریا اور سری الیون میں کئی درجن افراد ایبولا وائرس سے متاثر ہو ئے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کا مزید کہنا ہے کہ مغربی افریقہ کے چارملکوں میں ایبولا وائرس سے 1،603 افراد متاثر ہوئےجن میں سے 887 اس بیماری سے ہلاک ہو گئے ہیں۔