پاکستان کے الیکشن کمیشن نے آئندہ عام انتخابات کے لیے سکیورٹی اہلکاروں، پولنگ عملے اور غیرملکی مبصرین کے لیے ضابطۂ اخلاق جاری کردیا ہے۔
ضابطۂ اخلاق کے مطابق سکیورٹی اہلکار پولنگ اسٹیشن کی حدود سے باہر رہیں گے، پولنگ عملہ کسی سیاسی کارروائی یا انتخابی مہم کا حصہ نہیں بنے گا جب کہ غیر ملکی مبصرین کو اجازت نامے کو نمایاں طور پر آویزاں کرنا ہوگا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے غیر ملکی مبصرین کے لیے 14 نکاتی ضابطۂ اخلاق کے تحت مبصرین کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اجازت نامے کے بغیر انتخابی عمل کے مشاہدے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ضابطۂ اخلاق کے مطابق مبصرین کو اجازت نامے کو نمایاں طور پر آویزاں کرنا ہوگا اور پاکستان کی سالمیت کے احترام کے ساتھ ساتھ عوام کے بنیادی حقوق کا خیال رکھنا ہوگا۔
مبصرین پاکستان کے قوانین کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے انتخابی اہلکاروں کے اختیارات کا احترام کریں گے اور الیکشن کمیشن کی جاری کردہ ہدایات پر عمل کرنے کے پابند ہونگے۔ انہیں مکمل سیاسی غیر جانبداری کا مظاہرہ بھی کرنا ہوگا۔
ضابطۂ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ مبصرین ایسی کوئی کارروائی نہیں کریں گے جس سے کسی سیاسی جماعت یا امیدوار کے حق میں یا خلاف ہونے کا تاثر ملے۔ مبصرین میڈیا پر انتخابی عمل سے متعلق ذاتی رائے کا اظہار بھی نہیں کرسکیں گے۔
پولنگ عملے کے لیے بھی 13 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق انتخابی عملہ پولنگ اسٹیشن پر وقت کی پابندی کرے گا۔
ضابطۂ اخلاق کے مطابق پولنگ عملہ اپنی ذمہ داریاں مکمل غیر جانب داری سے ادا کرے گا اور ووٹرز، سیاسی جماعتوں، امیدواروں، ذرائع ابلاغ کے نمائندوں اور مبصرین کے ساتھ تعصب نہیں برتے گا۔
ضابطۂ اخلاق کے تحت پولنگ عملہ کسی سیاسی کارروائی یا انتخابی مہم کا حصہ نہیں بنے گا اور کسی امیدوار کا انتخابی نشان نہیں لگائے گا۔ پولنگ عملہ رائے دہندگان کے حقِ رائے دہی کی رازداری کو یقینی بنائے گا۔
ضابطۂ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ پولنگ عملہ بزرگ شہریوں، خواجہ سراؤں، حاملہ خواتین اور معذور افراد کو رہنمائی و سہولتیں فراہم کرے گا اور ووٹرز اور ووٹرز کے مددگاروں کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آئے گا۔
الیکشن کمیشن نے انتخابی عملے اور مراکز کی حفاظت پر مامور سکیورٹی اہلکاروں کے لیے بھی 11 نکاتی ضابطۂ اخلاق جاری کردیا ہے جس کے تحت سکیورٹی اہلکار انتخابی عملے کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے اور پولنگ کے عمل کے دوران غیر جانب دار رہیں گے۔
ضابطۂ اخلاق کے مطابق سکیورٹی عملہ کسی سیاسی جماعت یا امیدوار کے حق میں یا خلاف کام نہیں کرے گا اور پولنگ کے دوران ریٹرننگ افسر اور پریزائیڈنگ افسر کے تمام قانونی احکامات پر عمل درآمد کریں گے۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق سکیورٹی اہلکار پولنگ اسٹیشن کی حدود سے باہر یا وہاں رہیں گے جہاں پر پریزائڈنگ افسر انہیں تعینات کریں گے۔ سکیورٹی اہلکار پولنگ اسٹیشن کے احاطے میں پریزائیڈنگ افسر کے حکم کے بغیر داخل نہیں ہوں گے۔
سکیورٹی اہلکار پولنگ اسٹیشن کے باہر ووٹرز کو سہولت فراہم کریں گے، معذور افراد، بزرگ شہریوں، خواجہ سراؤں اور حاملہ خواتین کی حتی الوسع مدد کریں گے اور پولنگ اسٹیشن کے باہر ووٹرز کو دوستانہ ماحول میسر کرنے میں مدد دیں گے۔
پاکستان میں قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے لیے عام انتخابات 25 جولائی 2018 کو ہوں گے جس کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لیے تیاریاں جاری ہیں۔
الیکشن کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کے لیے ضابطۂ اخلاق کی تیاری پر مشاورت جاری ہے جس کا اعلان جلد کردیا جائے گا۔