مصر: حسنی مبارک کی عدالت میں پیشی

مصر: حسنی مبارک کی عدالت میں پیشی

مصر کے سابق صدر حسنی مبارک گذشتہ تین ماہ کے دوران پہلی بار عدالت میں پیش ہوئے جہاں انہیں اس سال کے شروع میں حکومت مخالف احتجاج کے دوران سینکڑوں افراد کی ہلاکتوں میں ملوث ہونےکے الزامات کا سامناہے۔

مسٹر مبارک کو بدھ کے روز ایک ایمبولنس گاڑی کے ذریعے قاہرہ میں واقع عدالت میں لایا گیا۔ جب کہ پچھلی بار بھی انہیں عدالت کی پیشی پر ایمبونس گاڑی میں لایا گیاتھا۔

سابق صدر اسپتال کے ایک بستر تک محدود ہیں اور ڈاکٹروں کا کہناہے کہ 83 سالہ مبارک دل کے عارضے میں مبتلا ہیں۔

جج نے دونوں جانب کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد مقدمے کی کارروائی دو جنوری تک کے لیے ملتوی کردی۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کا کہناہے کہ وکلاء صفائی نے جج سے درخواست کی کہ وہ مقدمے کا دائرہ وسیع کرکے اس میں مظاہرین پر تشدد اور ان کی ہلاکتوں کے دوسرے واقعات بھی شامل کیے جائیں جو فروری میں مسٹر مبارک کے استعفیٰ کے بعد سے پیش آرہے ہیں۔

سماعت کے دوران کمرہ عدالت سے باہر مسٹر مبارک کے درجنوں حامیوں اور مخالفین نے مظاہرے کیے۔

سابق صدر پر الزام ہے کہ وہ حکومت مخالف مظاہروں کے دوران، جس کے نتیجے میں انہیں اقتدار چھوڑنے پر مجبور ہوناپڑاتھا، 800 سے زیادہ افراد کی ہلاکتوں میں ملوث ہیں۔

مسٹر مبارک کے ساتھ ، ان کے دو بیٹے اور سابق وزیر داخلہ بھی بدھ کے روز سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں موجودتھے۔ ان پر بھی یہی الزامات عائد کیے گئے ہیں۔